غزلیں/ نظمیں

زمین والوں پہ کیسا یہ حادثہ ٹوٹا

زمین والوں پہ کیسا یہ حادثہ ٹوٹا ہر ایک شخص کا اپنوں سے رابطہ ٹوٹا میں ، حادثات زمانہ گوارہ کر بھی لوں مگر یہ راز کھلے ، کیوں یہ سانحہ ٹوٹا ہوائے تند سے شب بھر وہ کشمکش میں رہا سر دریچہ ء خانہ ہے جو دیا ٹوٹا وجود اس کا سنہرا تھا صرف خوابوں میں وہ خود شناس ہوا ، جب یہ سلسلہ ٹوٹا چلا ہے کوچہء جاناں...

← مزيد پڑھئے

وطن عزیز کے نام ” کرونائی ” پیغام

"کرونائی" وبا سے پوری دنیا میں قیامت ہے مگر نیپال میں  اللہ کی رحمت ہے نصرت ہے ہیمالی    یا  پہاڑی  ہو،  ترائی   ارض   جنت ہے  یہاں کے ذرے ذرے میں مثالی حسن فطرت ہے  نہ نکلو اپنے گھر سے خود بچو سب کو پچاؤ تم بناؤ صبر  کا عادی  اسی  میں امن و  راحت ہے  نہ توڑو " لاک ڈاون" کی حدوں کے سوچ لو ورنہ! تمہارے...

← مزيد پڑھئے

کرونا وائرس کا پیغام

یہ کیا افتاد ہے ، کیسی بلا ہے ، کیا مصیبت ہے  یہ ہنگامہ ہے کیوں برپا ،نہ جانے کیسی آفت ہے یکایک ہوگئی محبوس کیونکر زندگی اپنی  مچی اقصائے عالم میں بھلا کیسی قیامت ہے یہ کیا ان دیکھی شئ ائی ہے دنیا میں وبا بن کر پریشاں ہر بشر ، ہر صاحب دل ، ہر حکومت ہے خزاں دیدہ چمن سا ہو گیا کیوں گلشن عالم نہ رنگ...

← مزيد پڑھئے

خدا نے اپنی قدرت کا ہمیں منظر دکھایا ہے

کورونا وائرس کا یہ عجب طوفان آیا  ہے جدھر جاؤ جدھر دیکھواسی کا خوف چھایا ہے سنا تھا نام نہ پہلے کبھی ایسی بیماری کا یہ دنیا میں تباہی کا نیا  سامان  لایا   ہے بلائے آسمانی ہے، یہ قدرت  کی نشانی ہے کورونا نام  سے انسان سہما بوکھلایا ہے سبق سارے جہاں کے واسطے اس میں ہے پوشیدہ  خدا نے اپنی قدرت کا ہمیں منظر دکھایا ہے نہیں رکتا ہے...

← مزيد پڑھئے

خدا فراموش قوموں کے نام

Ansar nepali

خدا فراموش قوموں کے نام گناہگاررو ! ڈرو غضب سے زمین لاشوں کو کھا رہی ہے "کرونا" آیا عذاب بن کر صفوں میں ماتم بچھا رہی ہے پڑے ہیں راہوں میں نوٹ سارے نہیں کوئی اٹھانے والا نہ کوئی سائنس کام آیا تری تباہی بتا رہی ہے جو لوگ اترا کے کہہ رہے تھے ہماری آشائشوں کو دیکھو انھیں کے گھر میں کرونا آیا انھیں کو جڑ سے مٹا رہی...

← مزيد پڑھئے

خطاب امت اسلام!

 ندائے منبر و محراب پہ عمل کرکے تو اپنے اشک ندامت کی آبرو ہو جا نماز فجر کی عظمت سے کون غافل ہے؟ جوانو آہ سحر سے تو خوب رو ہو جا ! ہر اک قدم پہ عداوت ہے کبر و نخوت ہے تو مرد حق ہے بغاوت کےرو برو ہو جا اٹھو جوانو محمد کی عظمتیں لے کر! میں چاہتا ہوں صحابہ کے ہو بہو ہو جا اندھیرا بن...

← مزيد پڑھئے

پڑھ کر نماز فجر جہاں آشکار کر

غزل آہ سحر سے قلب و نظر اشکبار کر پڑھ کر نماز فجر جہاں آشکار کر نصرت کرینگے تیری فرشتے زمین پر پہلے تو "بدر" کےلئے خود کو تیار کر مومن تمہارے قول و عمل میں نفاق ہے امت بہت ذلیل ہے مت آہ و زار کر! میں پوچھتا ہوں تیری شجاعت کہاں گئی؟ مٹ جائے سارا ظلم جہاں میں شرار کر مسلم تمہارا دامن عصمت ہے داغدار حسن و...

← مزيد پڑھئے

یوم اقبال پر خصوصی پیش کش / یہ قوم ہے سوئی تو جگانے کے لئے آ

میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں الفاظ ہیں گر زیر تو بم ڈھونڈھ رہا ہوں انجام تڑپتے ہیں کہ آغاز ہے معدوم اس دور میں اب سوزِجنوں ساز ہے معدوم اقبال کے شاہین کی پرواز ہے معدوم بازو میں ترے قوت و دم ڈھونڈھ رہا ہوں میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں شکوے نہ رہے اور جوابوں کا زمانہ نہ سر وسمن شوخ گلابوں کا زمانہ...

← مزيد پڑھئے

مُلّا پنڈت سب کے سب ایمان بدلتے رہتے ہیں

مفلس و مسکیں بے چارے ارمان بدلتے رہتے ہیں ٹوٹے پھوٹے گھر کے سب سامان بدلتے رہتے ہیں میرے جنوں کے رکھوالو انصاف نہیں ملنے والا شہر کے سارے منصف جب میزان بدلتے رہتے ہیں کس پہ بھروسہ کیا کیجے ہر شخص یہاں پر بازی گر اہلِ سیاست ہیں ہردم میدان بدلتے رہتے ہیں کون بچانے آئے گا پھر دیر و حرم کی لاج میاں مُلّا پنڈت سب کے سب...

← مزيد پڑھئے

غز ل 

  کبھی شوخ شیریں کبھی ہیر لکھ دوں تجھےاپنے خوابوں کی تعبیر لکھ دوں اے جانِ غزل آج کل سوچتا ہوں ترے مصحفِ رخ کی تفسیر لکھ دوں یہ رِیت و رواج اور رسموں کا بندھن اسے پاؤں کی اپنے زنجیر لکھ دوں اجی عشق میں جانے کیا ہو گیا ہوں تجاہل جو دیکھوں تو تعزیر لکھ دوں تو بیٹی ہے انگور کی جانتا ہوں ترا ذائقہ اور تاثیر لکھ...

← مزيد پڑھئے

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter