حکومت کی نالائقی کے سبب بٹول-داوننے- نارائن گھاٹ روڈ سیکشن پر برسات بھر مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا

مسافروں، ڈرائیوروں اور عام عوام کو انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا

21 جون, 2025

بٹول / کئیر خبر
ایسٹ ویسٹ ہائی وے کے تحت نولپراسی (بردگھاٹ سوستہ سے پہلے) کے دمکیباس-داوننے روڈ سیکشن پر چلنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ نارائن گڑھ-بٹول سیکشن چار دنوں سے بند ہے کیونکہ بارش کے ساتھ بنائی ندی میں طغیانی بڑھ گئی ہے اور داوننے علاقے میں سڑک کیچڑ کا ڈھیر بن گئی ہے۔ مسافروں، ڈرائیوروں اور عام عوام کو انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔

جمعرات کی رات کٹھمنڈو سے نیپال گنج جا رہی مسافر بس (Bhe 1 Kha 4085) دریائے بنائی کے موڑ میں پھنس گئی۔ سیلابی پانی بس کو بہا لے جانے کے بعد 24 مسافروں کو جے سی وی کی مدد سے بحفاظت بچا لیا گیا۔

اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے، بچائے جانے والوں میں سے ایک بردیہ کے کرن چودھری نے کہا، ’’جب میں آدھی رات کو دریا کے بیچ میں پھنسا ہوا تھا تو خدا کو یاد کرنے کے سوا میرے پاس کچھ نہیں تھا۔‘‘

اکتیس سالہ شیو نارائن تھارو کٹھمنڈو سے بردیہ جاتے ہوئے ڈائیورشن میں پھنس گیا۔ سیلاب کو دیکھ کر وہ ڈر گیا اور دریا میں چھلانگ لگا کر تیراکی کرکے جان بچائی۔ شیو نارائن نے کہا، ’’اس وقت، مجھے لگا کہ میں مرنے والا ہوں، لیکن میں قسمت سے بچ گیا۔

سڑک بلاک ہونے کے بعد مسافروں نے گھنٹوں پیدل چلنا شروع کر دیا ہے۔ دور دراز کے ڈرائیور اپنی گاڑیوں میں رات گزارنے پر مجبور ہیں۔ جنگل کے وسط میں ایسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے جہاں خوراک اور پانی دستیاب نہیں ہے۔ مال بردار گاڑیاں سڑک پر پھنسی ہوئی ہیں۔

مسافروں کی تکالیف کو دیکھتے ہوئے بنائی تروینی دیہی میونسپلٹی-1 کے مقامی نوجوانوں، تاجروں اور سماجی تنظیموں نے جمعہ کو دن بھر مفت کھانے کا انتظام کیا ہے۔ ڈمکی واس میں مقامی لوگ مفت میں چاول، دالیں، سبزیاں اور خالص پانی تقسیم کرکے مسافروں کو راحت فراہم کررہے ہیں۔ سماجی کارکن گوما بسیال نے بتایا کہ صرف جمعہ کو 1500 مسافروں نے کھانا کھایا۔

ایسٹ ویسٹ ہائی وے جو کہ ایک اہم شاہراہ ہے ناقابل استعمال ہو چکی ہے جس سے کئی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ نولپراسی (بردگھاٹ سوستپور) کے چیف ڈسٹرکٹ آفیسر بھونیشور پانڈے نے کہا کہ اگرچہ تعمیر کے لیے منہدم کی گئی سڑک کا بارش کے بعد کیچڑ بن جانا فطری ہے، لیکن ٹھیکیدار کی لاپرواہی کی وجہ سے یہ مسئلہ مزید بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے کہا، ‘مقامی سطح، تعمیراتی کمپنی اور پولیس انتظامیہ کے ساتھ مل کر متبادل انتظامات تلاش کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں،’ انہوں نے کہا، ‘لیکن ایسا لگتا ہے کہ مسافروں کے لیے ابھی کچھ عرصے تک صورتحال مشکل رہے گی۔

نارائن گڑھ-بٹوال روڈ سیکشن کے ڈمکیواس میں اب بہت سے چیلنجز بڑھ رہے ہیں، جسے 2075 سے توسیع کے نام پر منہدم کر دیا گیا تھا۔ دریائے بنائی پر عارضی موڑ کے ذریعے گاڑیاں چل رہی ہیں، لیکن دریا کے سیلاب آنے پر آمد و رفت مکمل طور پر معطل ہے۔

ضلع پولس آفس، نوالپاراسی (برداگھاٹ سوستپور) کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس یادو ڈھکال کے مطابق، موڑ اب تک آٹھ بار بہہ چکا ہے۔

داؤنے کے علاقے میں 14 کلو میٹر طویل سڑک جسے سڑک کی تعمیر کے دوران منہدم کر دیا گیا تھا، بارش کے موسم میں کیچڑ اور چلنا مشکل ہو گیا ہے۔ مسافروں کو شکایت ہے کہ ٹھیکیدار کمپنی نے سڑک کی بہتری کے لیے مقامی انتظامیہ کے دباؤ کے باوجود بجری اور ریت ڈال کر بنیادی مرمت تک نہیں کی۔ تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی نالائقی اور وقت پر ٹھیکیداروں کو عدم ادائیگی نے ان مشکلات کو جنم دیا ہے- ایک مسافر کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسی سرکار نہیں چاہیے جو آٹھ سال میں ١٤ کلو میٹر سڑک نہ بنا سکے-

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter