یوم اقبال پر خصوصی پیش کش / یہ قوم ہے سوئی تو جگانے کے لئے آ

ثاقب ہارونی

9 نومبر, 2018

میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں

الفاظ ہیں گر زیر تو بم ڈھونڈھ رہا ہوں

انجام تڑپتے ہیں کہ آغاز ہے معدوم

اس دور میں اب سوزِجنوں ساز ہے معدوم

اقبال کے شاہین کی پرواز ہے معدوم

بازو میں ترے قوت و دم ڈھونڈھ رہا ہوں

میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں

شکوے نہ رہے اور جوابوں کا زمانہ

نہ سر وسمن شوخ گلابوں کا زمانہ

صحرا نہ ہدی خوان سرابوں کا زمانہ

میں اپنا مقدر و حُمَم ڈھونڈھا رہا ہوں

میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں

اقبال تجھے عرب وعجم ڈھونڈھ رہے ہیں

یہ دیر و کلیسا بھی حرم ڈھونڈھ رہے ہیں

پھرشام ویمن یورو و شلم ڈھونڈھ رہے ہیں

پرچم ہے نگوں دستِ علم ڈھونڈھ رہاہوں

میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں

کیا بات ہے کیوں آج پریشان ہیں سجدے

آدابِ ریاضت سے بھی انجان ہیں سجدے

سنسان مساجد ہو ئیں حیران ہیں سجدے

اے شیخ تری آنکھ کو نم ڈھونڈھ رہا ہوں

میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں

کنجشک کو شاہیں سے لڑانے کے لئےآ

پھر خوشۂ گندم کو جلانے کے لئے آ

یہ قوم ہے سوئی تو جگانے کے لئے آ

اللہ کی رحمت بھی کرم ڈھونڈھ رہا ہوں

میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں

کیوں شہر میں تیرے یہ پریشان ہےاردو

اردو کی مجالس میں پشیمان ہے اردو

پھر بھی تو مری جان مری جان ہے اردو

اب شہر میں پتھر کا صنم ڈھونڈھ رہا ہوں

میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں

پہچان سکوں اپنی خودی اور خدا کو

عظمت کی قبا ساتھ میں رحمت کی ردا کو

آہنگِ ہمالہ ہو کہ ثاقب کی صدا کو

جذبات میں پھر پیچ و خم ڈھونڈھ رہا ہوں

میں صفحۂ قرطاس و قلم ڈھونڈھ رہا ہوں

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter