جب مرزارفیع سودا کے کلام کا شہرہ، عالم گیر ہوا تو شاہ عالم اپنا کلام اصلاح کے لیے دینے لگے اور فرمائش کرنے لگے۔ ایک دن کسی غزل کے لیے تقاضا کیا۔ انہوں نے عذر بیان کیا۔ حضور نے فرمایا،’’بھئی مرزا کی غزلیں روز کہہ لیتے ہو؟‘‘ مرزا نے کہا:’’پیر و مرشد! جب طبیعت لگ جاتی ہے، دو چار شعر کہہ لیتا ہوں۔‘‘ حضور نے فرمایا:’’ ہم تو چلتے...
← مزيد پڑھئے