بھارت میں مسلم دشمن ذہنیت میں مسلسل اضافہ

23 اپریل, 2020

نئی دہلی / ایجنسیاں

بھارت میں مسلمان دشمن ذہنیت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ہندوتوا پالیسی پر عمل پیرا بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے دور حکومت میں مسلمانوں کو کہیں کورونا وائرس کی آڑ میں نفرت کا نشانہ بنایا جارہا ہے تو کہیں غداری جیسے الزامات میں دھرلیا جاتا ہے۔

بھارت میں صحافیوں، وکلاء اور طلبہ کو جھوٹے مقدمے بناکر گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے، ’بھارت میں اسلامو فوبیا‘ کا لفظ پاکستان میں ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔

مسلما ن ہو! واپس جاؤ، ہم تم سے سامان نہیں لیں گے، یہ آواز اب بھارت میں بڑھنے لگی ہیں۔

جمہوری اقدار کے دعویدار بھارت کی ریاست مہارشٹرا میں ایک شہری نے ایک مسلمان ڈیلوری بوائے کو دروازے سے لوٹا دیا، برکت عثمان پٹیل کا کہنا ہے کہ اس سے ڈیلوری محض اس لئے نہیں لی گئی کیونکہ وہ مسلمان ہے۔

اس سے پہلے میرٹھ کے ایک کینسر اسپتال نے مسلمانوں کو یہ کہہ کر داخل کرنے سے انکار کردیا تھا کہ انہیں کورونا وائرس سے محفوظ ہونے کا دستاویزی ثبوت پیش کرنا ہوگا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی پولیس نے جامیہ ملیہ کے دو طلبا کو غداری، قتل اور شرپسندی کے الزامات لگا کر گرفتار کیا ہے۔

جامعہ ملیہ کے طلبا میران حیدر اور سفورا زرگر پر دہلی پولیس نے الزام لگایا ہے کہ انہوں نے فروری میں ہونے والے فسادات کو ہوا دی اور ریاست کے خلاف سازش اور غداری کی۔

گرفتار ہونےوالے طلبا میں ایک پی ایچ ڈی اور دوسرا ایم فل کا طالب علم ہے۔

معروف بھارتی صحافی رکشا کمار نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دہلی پولیس نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں جامعہ ملیہ کے 6 طلبہ کو پرانے الزامات کے تحت گرفتار کیا ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مضمون میں بھارتی ویب سائٹ دی وائر کی ایڈیٹر سدھارتھ ورداراجن نے کورونا وائرس سے متعلق مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کو بھارت میں تعصب اور جبر کی وبا قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق مسلمانوں کے خلاف نریندرمودی حکومت کے جھوٹ کا پردہ چاک کرنیوالے آزاد صحافیوں پر راتوں رات جھوٹے کیسز بنائے جارہے ہیں اور انہیں دھمکایا جارہا ہے۔

بھارتی ویب سائٹ ’اسکرول ان‘ نے اپنی رپورٹ میں مسلمان مخالف ایسی 69 جھوٹی وڈیوز کی نشاندہی کی ہے، جس میں مسلمانوں کو بھارت میں کورونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہرا کر ان کے خلاف نفرت کی آگ بھڑکائی گئی ہے، جس کا میڈیا اسکینر نامی تنظیم نے سراغ لگایا۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter