بهارت: ’ماب لنچنگ‘ معاملہ میں کیا کاروائی کی گئی؟ سپریم کورٹ نے ریاستوں سے چھ ہفتوں میں مانگا جواب

21 اپریل, 2024

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو مختلف ریاستی حکومتوں سے کہا کہ وہ اسے چھ ہفتوں کے اندر اندر مبینہ طور پر گئو رکشکوں اور بھیڑ کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر قتل کئے جانے کے معاملات میں کی گئی کارروائی کے بارے میں مطلع کریں۔ جسٹس بی آر گوئی، جسٹس اروند کمار اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے خواتین کی ایک تنظیم کی درخواست پر چھ ہفتے بعد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ ریاستوں کو مبینہ طور پر گئو رکشکوں کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف ہجومی تشدد کے واقعات سے نمٹنے کے لئے 2018 کے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی جائے۔

اشتہار

بنچ نے حکم دیا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تر ریاستوں نے ‘ماب لنچنگ’ کی مثالوں دینے والی رٹ پٹیشن پر اپنا جوابی حلف نامہ داخل نہیں کئے ہیں ۔ ریاستوں سے توقع کی جاتی تھی کہ کم از کم اس بات کا جواب دیں کہ ایسے معاملات میں کیا کارروائی کی گئی ہے۔ ہم ان ریاستوں کو چھ ہفتے کا وقت دیتے ہیں جنہوں نے اپنا جواب داخل نہیں کیا ہے۔

سپریم کورٹ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) سے وابستہ تنظیم نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن (این ایف آئی ڈبلیو) کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی، جس میں گزشتہ سال مرکزی حکومت کو اور مہاراشٹرا، اڈیشہ، راجستھان، بہار، مدھیہ پردیش اور ہریانہ کے پولیس ڈائریکٹر جنرلز کو نوٹس جاری کیے گئے ٹلٹ اور عرضی پر ان سے جواب طلب کیا گیا تھا۔

سماعت کے دوران درخواست گزار تنظیم کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ نظام پاشا نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں مبینہ ‘ماب لنچنگ’ کا ایک واقعہ پیش آیا تھا، لیکن متاثرین کے خلاف گئو کشی کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست ‘ماب لنچنگ’ کے واقعے سے انکار کردے گا تو پھر تحسین پونا والا کیس میں 2018 کے فیصلے کی تعمیل کیسے کی جائے گی؟

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter