کیرالاکی مسلم لیڈی ڈاکٹر شفاء نے کورونا کے مریضوں کیلئے اپنی شادی روک دی

3 اپریل, 2020

کننور / ایجنسیاں 

کیرالا کے شہر کننور میں پریارم میڈیکل کالج ہاسپٹل کے وارڈ میں موجود کورونا کے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے اپنی ذاتی خواہشات کو بالائے طاق رکھنے والی مسلم خاتون لیڈی ڈاکٹر نے کہا کہ شادی انتظار کرسکتی ہے، میرے مریض نہیں۔ دلہن کا جوڑا پہننے کے بجائے انہوں نے کوروناوائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے اپنا اپران پہن کر وارڈ میں داخل ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنی زندگیوں کی جنگ لڑ رہے ہیں ان کی جان بچانا میرا فرض ہے۔ انہوں نے اپنے دلہا اور والدین سے کہا کہ اس وقت میری شادی کی تکمیل سے زیادہ مریضوں کی جان بچانا اہم ہے۔ اس پر دلہا اور لڑکی کے والدین نے ان کے فیصلہ کا دل سے خیرمقدم کیا۔ ڈاکٹر دلہن کے والد موکم محمد نے کہا کہ ہر لڑکی کی زندگی میں شادی کا لمحہ اہم ہوتا ہے لیکن میری لڑکی نے اپنی سماجی ذمہ داری اور پیشہ وارانہ عہد کو ذاتی ضروریات پر فوقیت دی۔ موکم محمد کوزی کوڈ میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر اور ایل ڈی ایف کے ضلع کنوینر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم دلہا انس محمد سے جو دبئی میں تاجر ہیں، رجوع ہوئے تو انہوں نے بھی میری لڑکی کے فیصلہ سے اتفاق کیا۔ میری ایک سوشل ورکر ہوں اور میری اہلیہ ٹیچر ہیں۔ ہم دونوں نے اپنی لڑکیوں کو ہمیشہ ہمارے سماجی کاموں میں حصہ لینے کی ترغیب دی ہے اور میری لڑکیاں سماجی بھلائی کے کام انجام دیتی رہی ہیں۔ ان کی بڑی بہن بھی ڈاکٹر ہیں اور اس وقت کوزی کوڈ میڈیکل کالج ہاسپٹل میں تعینات ہیں۔ ابتداء میں ڈاکٹر شفا شادی ملتوی کرنے کیلئے اپنے فیصلہ سے متعلق کچھ بتانے سے گریز کررہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ میں نے کوئی خاص کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مریضوں کی خدمت کی جو میرا فرض ہے۔ اس بارے میں زیادہ بولنا نہیں چاہتی۔ میری طرح کئی لوگ ہیں جنہوں نے اپنی ذاتی مصروفیات کو ملتوی کرکے مریضوں کا علاج کیا ہے۔ میں بھی ان میں سے ایک ہوں۔ انہوں نے اپنے دواخانہ کے آئسولیشن وارڈ سے فون پر بتایا کہ یہ صحیح ہیکہ میں نے شادی کے دن کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کیا ہے۔ جس دن میری شادی تھی میں کوروناوارڈ میں مریضوں کو دیکھ رہی تھی۔ میرے چند دوستوں نے مجھے طعنہ دیا اور کہا کہ تم شادی کے دن ڈاکٹر کا لباس پہن کر کیوں آئی ہو لیکن میں نے ہمیشہ اپنے مریضوں کی عزت کی ہے۔ اس بارے میں مزید کچھ کہنا نہیں چاہتی۔ ایک ہاؤس سرجن کی حیثیت سے میں اپنے مریضوں کے بارے میں کچھ نہیں بتا سکتی۔ کیرالا میں کوروناوائرس کے کئی کیس سامنے آئے ہیں۔ پریارم میڈیکل کالج ہاسپٹل کو ریاستی حکومت نے کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے مختص کیا ہے۔ 23 سالہ ڈاکٹر شفا ایم محمد کی 29 مارچ کو شادی مقرر تھی۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter