سعودی عرب میں ایک کروڑ پچیس لاکھ تارکین وطن

17 نومبر, 2019

ریاض ۔  انسانی حقوق کمیشن کے مطابق سعودی عرب میں تارکین وطن کی حق تلفی کرنے والے آجرین کے خلاف مکمل قانونی کارروائی کی جاتی ہے ۔ سعودی حکومت کے پاس آجر اور ملازم دونوں برابر ہیں جو بھی قانون کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوتا ہے اس کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کمیشن کے رکن ڈاکٹر زید الدكان نے کھٹمنڈو میں غیر ملکی ملازمین کے حقوق کے تحفظ پر ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں سعودی عرب کا موقف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ شاہ سلمان اور ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیرقیادت سعودی عرب زندگی کے ہر شعبہ میں ترقی کررہا ہے ۔ ڈاکٹر زید نے مزید بتایا کہ انسانی حقوق کمیشن ، خود مختار ادارہ ہے ۔ یہ ادارہ بین الاقوامی ضابطوں کے مطابق سعودی عرب میں انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لئے کوشاں ہے ۔ یہ ادارہ اسلامی شریعت کے احکامات کی روشنی میں انسانی حقوق سے متعلق آگاہی کا بھی اہتمام کررہا ہے ۔ ڈاکٹر زید کے بموجب سعودی عرب میں غیر ملکی اور ان کے ارکان خاندان کی تعداد ایک کروڑ (25) لاکھ تک ہے ۔ یہ مملکت کی کل آبادی کا ایک تہائی ہے اور یہ موثر انداز میں سعودی عرب کی تعمیر و ترقی میں حصہ لے رہے ہیں ۔ ڈاکٹر زید نے یہ بھی بتایا کہ سعودی شہریوں اور سعودی میں مقیم غیر ملکی افراد سے شکایات وصول کرنے کے لئے خصوصی ادارے کام کررہے ہیں جو بھی شکایات وصول ہوتی ہیں انہیں مناسب طریقہ سے نمٹا جاتا ہے اور ان کی یکسوئی کی جاتی ہے ۔ 2018 ء کے اعداد و شمار کے مطابق تارکین وطن نے سعودی عرب سے 22.5 ارب ڈالر سے کہیں زیادہ رقم اپنے ملکوں کو بھجوایا ہے ۔ سعودی عرب میں تارکین وطن اپنے وطن کی ترقی میں ترسیل زر کے ذریعہ موثر کردار ادا کررہے ہیں ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter