شام میں فوج کشی کی مخالفت کرنے والے 78 ترک صحافی گرفتار

11 اکتوبر, 2019

ترکی میں پولیس نے شام میں جاری فوجی کارروائی پر تنقید کرنے والے صحافیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاﺅن شروع کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق شام میں فوجی یلغار کی مخالفت اور اس پر تنقید کرنے والے 87 صحافیوں کو حراست میں لیاگیا ہے۔ ان میں ایک مقامی اخبار کے چیف ایڈیٹر بھی شامل ہیں۔ترکی کے مشہور صحافی ہکان دیمیر پر سفر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس سے قبل انہیں گرفتار کیا گیا تھا تاہم کچھ دیر رہا کرتے ہوئے ان کانام ای سی ایل میں ڈال گیا ہے۔حملے کے ناقدین کی گرفتاریوں کے بارے میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 78 لوگوں کے خلاف ضروری قانونی اقدامات کرنا شروع کردیئے ہیں۔یہ نام نہاد صحافی عوام نفرت اور عداوت کو جنم دینے کے لیے سیاہ پروپیگنڈا پھیلا رہے تھے۔ انہوں نے شام میں جاری ‘آپریشن بہار’ کے دوران دوران اپنی فوج کو بدنام کرنے کےلیے من گھڑت افواہیں پھیلانے کی کوشش کی تھی۔اخبار کے مطابق صحافی ہاکان دمیر کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ہاکان کو نیشنل سیکیورٹی ہیڈ کواٹر منتقل کردیا گیا۔ تاہم بعد ازاں انہیں کر کے گھر پرنظر بند کردیا گیا ہے۔اس کے علاوہ دیکان فاتح گوکھان نیٹ ورک کے چیف ایڈیٹر کو لوگوں میں نفرت بھڑکرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter