سعودي میں خواتین و کلاءکی تعداد بڑھ گئی

8 مئی, 2019
سعودی عرب میں رجسٹرڈ خواتین وکیلوں کی تعداد 487 پہنچ گئی ۔ وزارت عدل میں رجسٹرڈ وکلاءکی تعداد 6270 ہے جن میں خواتین وکیل شامل ہیں ۔ مملکت میں خواتین مختلف سیکٹرز میں خدمات انجام دے رہی ہیں وکالت کے شعبے میں بھی نمایاں ہیں ۔ 
گزشتہ برس2018 میں وزارت عدل نے وکالت کے 774 لائسنس جاری کئے ان میں سے 619 مرد اور 155 خواتین تھیں ۔وزرات انصاف کا کہنا ہے کہ وکیلوں کو عملی تربیت دینے کےلئے وزارت کی جانب سے مختلف شہروں میں ورکشاپس منعقد کرائی جاتی ہیں جن کا مقصد انہیں عملی میدان میں تربیت مہیا کرنا ہے ۔ وکیلوں کو عملی تربیت فراہم کرنے کےلئے ورکشاپس کا قیام کافی موثر رہا جس سے فارغ التحصیل ہونے والے وکیلوں کو رہنمائی ملتی ہے ۔
وکلاءکو عملی تربیت فراہم کرنے کےلئے وزارت نے شارٹ کورسز کا بھی اہتمام کیا ہے جس میں اندراج کرانے کےلئے وزارت کی ویب سائٹ پر لنک فراہم کیا گیا ہے۔
 معروف قانونی مشیر رنا الدکنان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب مثالی اصلاحات کے دور سے گزر رہا ہے جس کے تحت خواتین کو اپنی صلاحیتوں کو منوانے کے مواقع بھی مل رہے ہیں ۔ وکالت ایسا شعبہ تھا جو مکمل طور پر مردوں کے مخصوص تھا خواتین کے لئے یہ شعبہ کویا شجر ممنوعہ ہی تھا اور وہ اس پیشے سے کافی دور تھیں ۔
ایک اور خاتون وکیل کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ پیشہ کافی دشوارہے ۔ برسوں سے اس شعبے میں مرد ہی رہے اس کے باوجود انتہائی مختصر وقت میں خواتین وکلاءکی کارکردگی متاثر کن ہے اس اعتبار سے خواتین وکیلوں کی تعداد کو کم نہیں کہا جاسکتا ۔
وکالت کے شعبہ میں سعودی خواتین کی تعداد روز بہ روز بڑھتی جارہی ہے جو اس امر کی واضح دلیل ہے کہ اب سعودی خواتین بھی وکالت کے پیشے میں دلچسپی لینے لگی ہیں ۔ خواتین کا اس شعبے میں آنا معاشرے کے لئے مفید ثابت ہو گا خواتین گھریلو مسائل کی باریکیوں کو بخوبی سمجھتی ہیں او رخانگی مقدمات کی پیروی میں کافی کامیاب رہتی ہیں ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter