دنیا کی جنت دلمون کے بارے میں نئے انکشافات

8 مئی, 2019
تاریخی کھدائیوں سے دن بدن نت نئے انکشافات ہوتے رہتے ہیں ان ہی میں سے دلمون نامی ایک افسانوی ریاست بھی ہے جسے مورخین دنیا کی جنت کا نام بھی دیتے ہیں۔

یہ افسانوی ریاست عظیم الشان تمدن کی حامل تھی جو پانچ ہزار برس قبل بحرین کے جزائر، سعودی عرب کے علاقے ’تاروت‘ اور کویت کے جزیرے’ فیلکا‘ میں پوری شان و شوکت کے ساتھ قائم تھی۔

پہلے پہل کویت نے دلمون کے تمدن اور ریاست کا انکشاف فیلکا جزیرے میں تاریخی کھدائیوں سے کیا تھا۔

ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق فیلکا جزیرے سے غلغامیش کی تاریخی جنگ کی دستاویزات بھی ملی ہیں۔ ان میں بتایا گیا ہے کہ بلاد مابین النھرین میں زبردست سیلاب نے ریاست کو الٹ پلٹ کر دیا تھا۔

دلمون ریاست کا علاقہ شیریں چشموں کے لیے مشہور تھا اسی وجہ سے اسے حقیقی جنت کے نام سے جانا جاتا تھا۔

دلمون ریاست کا افسانہ

قدیم زمانے میں دلمون سلطنت کو مقدس مانا جاتا تھا۔ قدیم سامرائی افسانے کے مطابق بابل کی دیواروں پر تحریر تھا کہ یہ پاک سر زمین ہے، یہاں امراض کا گزر ہے اور نہ کوئی کسی پر حملہ آور ہوتا ہے۔

یہاں درندے بھی ایک دوسرے پر حملہ نہیں کرتے۔ یہ ہر عیب اور برائی سے پاک سرزمین ہے۔

تاریخ کا سب سے بڑا قبرستان

دلمون سلطنت میں تاریخ کا سب سے بڑا قبرستان ’عالی‘ دریافت ہوا ہے۔ یہاں ٹیلوں پر عبادت گھر ہوا کرتے تھے، ان میں باربارہ عبادت گھر قابل ذکر ہے۔  عبادت گھروں اور قبرستانوں کی دیواروں پر انسانوں، جانوروں اور مختلف اشیاء کے نقوش کندہ ہوئے ہیں ۔ اس افسانوی ریاست سے مٹی کے برتن بھی ملے ہیں ۔

تجارتی لین دین

دلمون ریاست کے لوگ لہسن اور کھجور کے بڑے تاجر تھے ۔ اس ریاست کو ڈیوٹی فری شاپ جیسی سلطنت کی حیثیت حاصل تھی ۔ دنیا بھر کے لوگ یہاں آتے اور سامان کا لین دین کرتے۔

یہ سلطنت بحری بیڑے کی مالک تھی۔ سامان کی ترسیل کیلئے جہاز کرائے پر فراہم کیا کرتی تھی۔

سلطنت دلمون کا فنِ تعمیر

دلمون نامی افسانوی سلطنت کے مکانات بہت خوبصورت ہوتے تھے۔

یہاں انزاک عبادت گھر کا طرز تعمیر بڑا عمدہ تھا۔ یہ دلمون کی بڑی دیوی کا عبادت گھر تھا۔ اسی طرح البرجی عبادت گھر، الخضر بندرگاہ ، حاکم اعلیٰ کا محل اور العوازم کا مرکز بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۔

کویت کے ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر الدویش نے بتایا ہے کہ سلطنت دلمون میں 650مہریں ملی ہیں ۔ بیشتر کی شکل دائرہ نما ہے ۔ یہ مہریں نجی املاک کی شناخت کیلئے استعمال ہوتی تھیں ۔

ان میں سے ایک مہر کا تعلق قیمتی اشیاء سے تھا۔ یہ مہر قیمتی اشیاء پر اس لیے لگائی جاتی تھی تاکہ چوری ہونے کی صورت میں اس کی نشاندہی ہو سکے۔

تجارتی سامان اور سودوں کی دستاویز کیلئے الگ مہر ہوتی تھی۔ مہروں پرانواع و اقسام کے پھول بوٹے بھی ہوتے۔ بعض مہریں سادہ بھی ہوتی تھیں۔

سلطنت دلمون سے انسانوں اور جانوروں کے نقش و نگار کے علاوہ موتی اورزیورات بھی ملے ہیں ۔ جانوروں اور ہڈیوں کے ڈھانچے بھی دریافت ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر الدویش بتاتے ہیں کہ عمارتوں کے اندر یا ان کے قریب مٹی کے برتن بھی ملے ہیں ۔ ایک ایسی عمارت بھی دریافت ہوئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک ہی جگہ مختلف اوقات میں اوپر نیچے متعدد بار مکانات تعمیر کئے گئے تھے۔

فلکیاتی علوم میں حیرت انگیز ترقی

سعودی سکالر نبیل الشیخ کا کہنا ہے کہ دلمون سلطنت میں فلکیاتی رسد گاہ بھی دریافت ہوئی ہے۔ دلمونی ریاست کے ماہرین فلکیات نے شمسی کیلنڈر تیار کئے ہوئے تھے۔

دلمون سلطنت کے نجومیوں نے وقت کا حساب جدید طریقہ پر استوار کر رکھا تھا ۔ انہوں نے سال کو 365دنوں میں تقسیم کیا تھا ۔ قدیم دنیا میں شمسی کیلنڈر سب سے پہلے المونی ریاست میں استعمال ہوا تھا۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter