الجزائر میں حکام نے ہفتے کے روز انٹیلی جنس کے دو سابق سربراہان جنرل بشیر طرطاق اور جنرل توفیق مدین کو حراست میں لے لیا۔ ۔
ادھر امریکی خبر رساں ایجنسی نے الجزائر کے ایک سیکورٹی ذمے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ مستعفی صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے چھوٹے بھائی السعید بوتفلیقہ کو حراست میں لے لیا ہے۔
ہفتے کے روز پولیس کے ہاتھوں تینوں شخصیات کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ الجزائر کے مقامی میڈیا کے مطابق داخلہ سیکورٹی کے محکمے میں دونوں جنرلوں سے تحقیقات کے سلسلے میں پوچھ گچھ جاری ہے۔
الجزائر کی فوج کے چیف آف اسٹاف اور ملک کے نائب وزیر دفاع جنرل احمد قائد صالح نے اعلانیہ طور پر جنرل تفیق مدین پر فوج اور عوامی تحریک کے خلاف سازش میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ قائد صالح نے توفیق کو خبردار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر اپنی ان سرگرمیوں کو روک دیں۔
جہاں تک جنرل طرطاق کا تعلق ہے تو وہ بوتفلیقہ کے حلقے کے مقرب افراد میں شمار ہوتے ہیں۔ طرطاق نے 2 اپریل کو اسی روز انٹیلی جنس ادارے کی سربراہی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا جس روز صدر بوتفلیقہ نے کرسی صدارت کو چھوڑا۔
آپ کی راۓ