امریکہ میں یہودی عبادت گاہ پر حملہ،19 سالہ نوجوان گرفتار

29 اپریل, 2019
امریکی ریاست کیلیفورنیا کی سین ڈیاگو کاؤنٹی کے محکمہ پولیس نےیہودیوں کی عبادت گاہ پر فائرنگ کے واقعہ میں19سالہ نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔
یہ واقعہ ریاست کیلیفورنیا میں پووے کے علاقے میں سنیچر کی صبح کو پیش آیا جب یہودی عبادت گاہ میں مذہبی تہوار ’پاس اور کے آخری روز کی تقریب جاری تھی۔
سین ڈیاگو کاؤنٹی کے شیرف بل گور کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق فائرنگ کرنے والے 19 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جن کا نام جون آرنسٹ بتایا گیا ہے۔
پولیس بیان کے مطابق فائرنگ سے ایک 60 سالہ خاتون ہلاک ہوئی ہیں۔ جبکہ زخمیوں میں یہودیوں کے مذہبی پیشوا، ایک لڑکی اور ایک 34 سالہ مرد شامل ہیں۔
شیرف بل گورکا کہنا ہے کہ ملزم کا کوئی کرمنل ریکارڈ موجود نہیں ہے، تاہم ملزم کی سوشل میڈیا پر سرگرمیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے حملے سے کچھ گھنٹے قبل یہود مخالف خط سوشل میڈیا پر جاری کیا تھا۔
سین ڈیاگو کے شمال میں واقع پووے کے ٹاؤن میں واقع یہودی عبادت خانے پر حملہ ٹھیک چھ مہینے بعد ہوا جب ایک سفید نسل پرست نے پیٹرزبرگ کے یہودی عبادت خانے میں فائرنگ کرکے 11 افراد کو ہلاک کیا تھا۔
خبررساں ایجنسی  کے مطابق جون آرنسٹ کا حملے سے پہلے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا منشور نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملہ کرنے والے سفید نسل پرست کے منشور جیسا ہے۔
واقعے پر ردعمل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ویسکونسین ریاست میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیلفورنیا حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ’نفرت انگیز جرم‘ قراردیا۔
صدر ٹرمپ نے متاثرین سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ’آج کی رات امریکیوں کے دل کیلیفورنیا کے یہودی عبادت خانے میں ہونے والے فائرنگ کے متاثرین کے ساتھ ہیں۔‘
انہوں نے ٹویٹ میںفائرنگ واقعے میں ملوث شخص کی فوریگرفتاری پرقانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو سراہا ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter