سوڈان: مظاہرین اور سیکیورٹی فورس کے درمیان جھڑپیں، ایک ہلاک

7 اپریل, 2019
خرطوم :سوڈانی صدر عمر البشیر کے ایوان صدارت کے سامنے ہزاروں مظاہرین اور سیکیورٹی فورس کے درمیان جھڑپیں ہوگئیں۔ ایوان صدارت دارالحکومت خرطوم  کے مرکز میں واقع ہے۔ عینی شاہدین کا کہناہے کہ 4ماہ قبل شروع ہونے والے مظاہرے نکتہ عروج کو پہنچ چکے ہیں۔ ام درمان بھی مظاہروں کی لپیٹ میں آچکا ہے۔
بی بی سی کے مطابق پولیس ترجمان میجر جنرل ہاشم عبدالرحیم نے بتایا کہ سوڈانی پولیس نے ام درمان میں ہنگاموں کے دوران ایک شہری کی موت کا اعتراف کیا ہے۔ دسمبر سے لیکر اب تک مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32تک پہنچ چکی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے ہلاک ہونے والوںکی تعداد 51بتائی ہے۔ ان میں بچے اور طبی امداد کے سہولت کار بھی شامل ہیں۔
سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے ام درمان میں مظاہرین پر اشک آور بم استعمال کئے۔ مظاہرین نے عمر البشیر کے ایوان صدارت کے قریب سنگ باری کی۔ نئے مظاہروں کی اپیل اپوزیشن رہنمائوں نے صدر البشیر پر دباؤ بڑھانے اور انہیں اقتدار سے دستبردا ر ہونے کیلئے آمادہ کرنے کیلئے کی تھی۔
مظاہرین کے نعروں میں ایک نعرہ ’’آزادی ، امن اور انصاف ‘‘، دوسرا نعرہ ’’ایک فوج اور ایک قوم‘‘ مقبول ہورہے ہیں۔
مظاہروں میں شامل ایک شہری امیر عمر نے غیر ملکی خبررساں ادارے کے نمائندے سے گفتگو میں کہا کہ ابھی تک ہمارا  ہدف پورا نہیں ہوا  البتہ ہم نے فوج کو یہ پیغام دیدیا ہے کہ ’’ہمارے شریک بن جاؤ‘‘۔
آدم یعقوب نامی ایک او رشہری نے کہا کہ’’ عمر البشیر نے ملکی معیشت اس حد تک تباہ کردی ہے کہ عوام دواؤں کی قلت کی وجہ  سے مرنے لگے ہیں‘‘۔
 پہلی بار مظاہرین خرطوم میں آرمی ہیڈکوارٹر تک پہنچ چکے ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter