ریاض: کنواروں کی وجہ سے مملکت میں مکانوں کے کرائے بڑھ گئے

25 مارچ, 2019

ریاض(25 مارچ2019ء) سعودی مملکت میں گزشتہ سال سعودائزیشن کا نفاذ ہو گیا ہے جس کے بعد درجنوں اداروں سے لاکھوں غیر مُلکیوں کی ملازمتیں ختم کر کے اُنہیں واپس وطن بھیجا جا رہا ہے اور اُن کی جگہ مقامی نوجوان مرد و خواتین کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ سعودی ملازمین کے اہلِ خانہ پر مرافقین فیس کے نفاذ کے بعد بھی ہزاروں افراد اپنے خاندانوں سمیت سعودیمملکت سے چلے گئے ہیں۔لاکھوں افراد کے یوں مملکت سے چلے جانے کے باعث ہزاروں رہائشی یونٹس ویران پڑے ہیں، جن کے مالکان کرایہ نہ آنے کی وجہ سے پریشان ہوئے پڑے ہیں۔ اسی صورتِ حال کے پیش نظر رہائشی عمارتوں کے مالکان نے اب کنواروں کو مکانات کرائے پر دینا شروع کر دیئے ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ کنوارے لوگ فیملیوں کے مقابلے میں کرایہ زیادہ دیتے ہیں۔

ایک فلیٹ میں کئی کنوارے مقیم ہوتے ہیں جو آپس میں کرایہ تقسیم کر لیتے ہیں ۔

ہر آدمی تھوڑی تھوڑی رقم دیتا ہے مگر متعدد لوگوں سے جمع شُدہ یہ رقم معقول رقم بن جاتی ہے۔ جس کا مالک کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔اسی وجہ سے مالکان نے کنواروں کو فیملی بلڈنگوں میں گھر کرائے پر دینا شروع کر دیئے ہیں۔ تاہم وزارت ہاؤسنگ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مملکت میں کنواروں کے لیے علیحدہ عمارتیں مختص ہیں۔ فیملیز کے لیے مخصوص علاقوں میں کنواروں کو ٹھہرانا قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔ اگر کوئی مالک مکان فیملیز کے لیے مخصوص علاقوں میں کنواروں کو رہائشی سہولت دیتا ہے تو ایسی صورت میں اُس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter