انڈونیشیا طیارہ حادثہ، انسانی باقیات کے 24 بیگ اسپتال منتقل؛ کسی کے زندہ بچنے کے امکانات معدوم

30 اکتوبر, 2018

انڈونیشیا میں سمندر میں گرکر تباہ ہونے والے طیارے کے مسافروں کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، انسانی باقیات سے بھرے 24 بیگزپوسٹ مارٹم کے لیے جاوا کےاسپتال پہنچا دیے گئے۔

طیارے کا کاک پٹ وائس ریکارڈر اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اب تک نہیں مل سکا ہے۔

انڈونیشیئن حکام کا کہنا ہے کہ سرچ اور ریسکیو کی کارروائیوں میں ملنے والی انسانی با قیات میں ایک بچے کی لاش بھی شامل ہے۔

مسافروں کی شناخت کیلئے ان کے 132 رشتہ داروں کے ڈی این اے نمونے جمع کئے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق بیگز میں ایک سے زائد مسافروں کی باقیات بھی ہوسکتی ہیں، جس کے باعث حکام اب تک یہ واضح نہیں کرسکے کہ کتنی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی کے زندہ بچنے کی امید نہیں ہے، زندہ شخص کا ملنا معجزہ ہوگا۔

گزشتہ روز انڈونیشیا کی نجی ایئرلائن کے طیارے نے جکارتا سے پنگ کل پنانگ کے لیے پرواز کی تھی کہ دوران سفر اسے حادثہ پیش آگیا۔

نجی فضائی کمپنی نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طیارہ اُڑان بھرنے کے 13 منٹ بعد ریڈار سے اچانک غائب ہوگیا تھا، ساتھ ہی اس کا ایئر ٹریفک کنٹرول سے بھی رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

تباہ ہونے والے طیارے کا ملبہ جاوا کے سمندر کے قریب سے مل گیا، طیارہ گرنے کے مقام پر لاشوں اور بلیک باکس کی تلاش کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔

انڈونیشیا کی نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے نائب سربراہ نوگورو بوڈی کے مطابق فوجی، پولیس اہلکار اور مقامی مچھیروں سمیت تقریباً 300 افراد سرچ آپریشن میں شریک ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فی الحال کسی بھی مسافر کے زندہ بچنے کی امید نہیں ہے لیکن ’’خدا کی طرف سے کوئی معجزہ بھی رونما ہو سکتا ہے۔‘‘

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter