جموں وکشمیر: 7 عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد پھر کشیدگی، ریل خدمات معطل

22 اکتوبر, 2018

بھارت کے  وادی کشمیر میں پیر کے روز سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے کولگام ہلاکتوں کے خلاف دی گئی ’ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال‘ کے پیش نظر ریل خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔ کولگام کے لارو نامی گاؤں میں اتوار کو مسلح تصادم کے مقام پر ایک پراسرار دھماکے اور سیکورٹی فورسز کی مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 7 عام شہری ہلاک جبکہ قریب 4 درجن دیگر زخمی ہوگئے۔ اتوار کو ہوئے اس واقعہ کے بعد سے ہی وادی کشمیر میں کشیدگی کا ماحول برقرار ہے۔

اس سے قبل مسلح تصادم میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے جیش محمد سے وابستہ 3 مقامی ملٹینٹ مارے گئے ۔ یہ وادی میں رواں ماہ چھٹا موقع ہے جب ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر معطل کیا گیا۔ محکمہ ریلوے کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’ہم نے سیکورٹی وجوہات کی بناء پر آج (پیر کے روز) چلنے والی تمام ریل گاڑیاں معطل کردی ہیں‘۔ انہوں نے بتایا کہ سری نگر سے براستہ جنوبی کشمیر جموں خطہ کے بانہال تک کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔ اسی طرح سری نگر اور بارہمولہ کے درمیان بھی کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔

 

مذکورہ عہدیدار نے بتایا ’ہمیں گذشتہ شام ریاستی پولیس کی طرف سے ایک ایڈوائزری موصول ہوئی جس میں ریل خدمات کو احتیاطی طور پر معطل رکھنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ ہم نے اس ایڈوائزری پر عمل درآمد کرتے ہوئے ریل خدمات کو دن بھر کے لئے معطل رکھنے کا فیصلہ لیا۔ پولیس کی طرف سے گرین سگنل ملنے پر ریل خدمات کو بحال کیا جائے گا‘۔ انہوں نے بتایا کہ ریل خدمات کی معطلی کا فیصلہ ریل گاڑیوں کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں اور ریلوے املاک کو نقصان سے بچانے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ 

 UNI- انہوں نے مزید بتایا کہ ماضی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران ریلوے املاک کو بڑے پیمانے کا نقصان پہنچایا گیا تھا

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter