بھارت: گجرات میں شمالی ہندوستانیوں پر حملے ، تشدد ، غریب مزدور جان بچاکر واپس ہونے مجبور

غیرمقامی افراد پر حملہ کی پاداش میں 324 افراد گرفتار ، سکیور ٹی میں اضافہ ، 14 ماہ لڑکی کی عصمت ریزی کے بعد کشیدگی

8 اکتوبر, 2018

احمد آباد ۔ /7 اکٹو بر – گجرات میں اترپردیش ، بہار اور مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے ورکرس کے خلاف تشدد بھڑک اٹھا ہے ۔ ضلع سابرکنتا میں گزشتہ ہفتہ ایک 14 ماہ کی لڑکی کی مبینہ عصمت ریزی کرنے والے بہار کے ایک شخص کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ شروع ہوا ۔ ریاست میں روٹی روزی کیلئے مقیم دیگر ریاستوں کے مزدوروں کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں ریاست چھوڑدینے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے ۔ ان ورکرس میں زیادہ تر کا تعلق شمالی ہند کی ریاستوں سے ہے ۔ خوف و ہراس کا ماحول پایا جاتا ہے ۔ گاندھی نگر ، مہاسنا ، سابرکنٹہ اور اروالی اضلاع میں تارکین وطن پر مبینہ حملے کئے جارہے ہیں ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس شیوانند جھا نے کہا کہ مہاسنا ، گاندھی نگر ، سبرکنٹہ ، پٹن اور احمد آباد اضلاع میں گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران غریب مزدوروں پر حملے کئے گئے ہیں ۔ حملہ کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ گجراتیوں نے ان بیرونی افراد کو /8 اکٹوبر تک ریاست چھوڑدینے کی دھمکی دی ہے اور ان کے گھروں پر حملے کئے جارہے ہیں ۔ پولیس سربراہ کی جانب سے وارننگ دینے کے باوجود بہار ، مدھیہ پردیش اور اترپردیش کے باشندوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیں دھمکی دی جارہی ہے کہ وہ فوری یہ علاقے خالی کردیں ۔ احمد آباد کے چنوڈیا علاقے میں مقیم دیویندر راتھوڑ نے کہا کہ یہ لوگ ہمارے گھروں پر آکر ہمیں دھمکی دے رہے ہیں ۔ وہ مدھیہ پردیش کے ضلع بھینڈ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بچپن سے اس علاقے میں رہتے ہیں لیکن ہمیں یہاں سے چلے جانے کیلئے کہا جارہا ہے ۔

اس علاقے میں مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے تقریباً 1400 افراد رہتے ہیں ان میں سے اب تک 150 مزدور واپس جاچکے ہیں ۔ پولیس نے غیرگجراتیوں پر حملہ کرنے والے 342 افراد کو حراست میں لیا ہے ۔ غیرگجراتیوں کو نشانہ بنانے کیلئے سوشیل میڈیا پر مہم چلائی جارہی ہے اور نفرت انگیز پیامات پھیلائے جارہے ہیں ۔ خاص کر بہار سے تعلق رکھنے والے باشندوں کو چن چن کر مارا جارہا ہے۔ گجرات کے 6 اضلاع میں صورتحال کشیدہ ہے ۔ یہاں پر جگہ جگہ تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں ۔

پولیس نے اب تک 42 کیسیس درج کئے ہیں اور 342 افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ اسٹیٹ ریزرو پولیس کی 17 کمپنیوں کو متاثر ہ علاقے میں تعینات کیا گیا ہے ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس شیوانندجھا نے کہا کہ سوشیل میڈیا پر افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف بھی کیس درج کئے جارہے ہیں ۔ جن علاقوں میں غیرگجراتی باشندے مقیم ہیں وہاں پر سکیور ٹی بڑھادی گئی ہے ۔ کانگریس کے رکن اسمبلی ٹھاکر نے اعلان کیا ہے کہ وہ 11 اکٹوبر سے سدبھاؤنا یاترا نکالیں گے ۔ اگر حکومت نے ان حملوں کے ذمہ دار افر اد کے خلاف کارروائی نہیں کی تو احتجاج شروع کریں گے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter