کپلوستو / کییر خبر
مورخہ 24 نومبر بہ روز اتوار اردو فاؤنڈیشن نیپال کی جانب سے ایک شعری و ادبی محفل کا انعقاد ہدی ماڈل سیکینڈری اسکول تولہوا نیپال میں ہوا۔ جس میں نیپال و ہند کے کل دس شعرا نے شرکت کی ۔ شعری محفل کی نظامت ناظم بزم سحر محمود نے کی اور صدارت نیپال کے مشہور شاعر ڈاکٹر ثاقب ہارونی نے کی۔ مہمان خصوصی رہے ڈاکٹر جاوید احمد اور مہمان اعزازی جناب ابرار احمد ، باذوق سامعین میں عرفات ٹریلوس کے مینیجنگ ڈائریکٹر جناب احسان اللہ ، محمد حسن ، شہزاد احمد سنابلی، کرشنا اگرہری، حافظ مجیب ، سعد اکرام، ندیم احمد ضمیر خان اور ہدی ماڈل اسکول کے چیدہ طلبا نے شرکت کی۔
اردو فاؤنڈیشن نیپال کے صدر سحر محمود نے کہا کہ ہماری کاوش ہے کہ نیپال میں اردو زبان و ادب کے تئیں لوگوں میں بیداری پیدا ہو اور اردو تہذیب کو زندگی ملے اس کے لیے ضروری ہے کہ اردو ادب کی مختلف نوعیت کی محفلیں سجتی رہیں تاکہ تعلیم و تعلم سے جڑیں اور مطالعے کے عادی بنیں۔
صدر محفل ڈاکٹر ثاقب ہارونی نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ اردو زبان کو مذہب سے جوڑنا مناسب نہیں ۔ زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ کوئی شاعر اگر اپنے آپ کو صرف کسی مذہب سے خاص کر لیتا ہے تو وہ اپنی شاعری کے ساتھ انصاف نہیں کرتا شاعر تو پوری کائنات پر نظر رکھتا ہے اور وہ شجر و حجر ، زمین و آسمان چرند و پرند سبھی کا ترجمان ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ اس محفل میں تین ہندو شعرا بھی شامل تھے اور یہی اس زبان کی خوبی ہے کہ اس کی محفلوں میں بلا تفریق مذہب و ملت لوگ شرکت کرتے ہیں جس کی وجہ سے آپس میں بھائی چارے کی فضا بھی قائم ہوتی ہے۔
پسندیدہ اشعار پیش خدمت ہیں۔
بکھرا بکھرا میں پارہ پارہ ہوں
پھر بھی ہر حال میں تمھارا ہوں
ڈاکٹر ثاقب ہارونی
اس کو حیران دیکھنے کے لیے
خود کو حیران کر رہا ہوں میں
ریاض قاصد
بہت اچھا تھا جب نا آشنا تھا حسن دنیا سے
مجھے اب ہوش مندی، آگہی تکلیف دیتی ہے
سحر محمود
آپ کہتے ہیں کہ آرام سے گھر میں ہی رہو
میں تو کہتا ہوں کہ آرام پہ لعنت بھیجو
شاداب شبیری
کسی کے خون سے نقشہ نہیں بناؤں گا
درخت کاٹ کے رستا نہیں بناؤں گا
شیو ساگر سحر
سنا ہے تیر نظروں سے چلانا تم کو آتا ہے
نظر سے تیر چلنے کا اشارہ ہم بھی دیکھیں گے
پنکج سدھارتھ
اگر اچھے نہیں بیوہار اپنے
بکھر جائیں گے سب پریوار اپنے
سنگ شیل جھلک
دکھی ہوں اتنا کہ اندر سے تار تار ہوں میں
سمجھ رہے ہیں سبھی یوں ہی پر بہار ہوں میں
شمشاد حشمت
میرے خلاف سازشیں کرتے رہیں ہیں لوگ
میں کام یاب ہوتا رہا ہوں دعا کے ساتھ
سراج نور
آپ کی راۓ