نئى دهلى/ ايجنسى
بھارتی ریاست ہریانہ میں مذہبی جلوس کی رسومات کے دوران دو انتہا پسند ہندو گروہ آپس میں لڑ پڑے۔ مسلم اکثریتی علاقے میں پیش آئے اس واقعے کا ملبہ مسلمانوں پر ڈال دیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گروگرام میں امام مسجد کو قتل کردیا گیا جبکہ مسجد کو بھی آگ لگادی۔
ہندو انتہا پسندوں نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی، دکانوں میں توڑ پھوڑ کی۔
صورتحال قابو کرنے کےلیے انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی جبکہ وفاق سے اضافی فورس طلب کرلی گئی۔
نوح کے بعد پورے ہریانہ بشمول گروگرام اور فرید آباد میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ تشدد کے معاملے میں اب تک کل 44 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور 100 سے زیادہ لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے اور انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔ تشدد میں اب تک کل 6 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مرکزی سیکورٹی فورسز کی 20 کمپنیاں اور ہریانہ پولیس کے دستے امن بحال کرنے کی کوشش میں علاقے میں مسلسل فلیگ مارچ کر رہے ہیں۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے دیگر اضلاع میں بھی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ نوح میں پرتشدد حملے کے بعد لوگوں میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں مانیسر میں ایک بڑی مہاپنچائیت بلائی گئی ہے۔
سیکٹر 70 میں آتشزدگی کی اطلاعات کے درمیان قومی راجدھانی خطہ میں کشیدگی جاری رہنے کے بعد بدھ کی علی الصبح گڑگاؤں کے بادشاہ پور میں ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کے ذریعہ ایک فلیگ مارچ کیا گیا جہاں مشتعل ہجوم نے سڑک کنارے کئی دکانوں کو نذر آتش کیا۔ ہریانہ کی پڑوسی ریاست راجستھان کے بھیواڑی میں منگل کو ہجوم کی طرف سے کچھ دکانوں میں توڑ پھوڑ کے بعد الور ضلع کے دس بلاکوں میں 10 اگست تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
گروگرام کے کرائم اے سی پی ورون دہیا نے کہا کہ تمام اسکول، کالج اور کام کی جگہیں معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں۔ ٹریفک کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ انٹرنیٹ بھی آن ہے۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا پر افواہوں پر کان نہ دھریں۔ اگر کوئی کوئی معلومات حاصل کرنا چاہتا ہے تو وہ ہیلپ لائن نمبر ‘112’ پر رابطہ کر سکتا ہے۔
دہلی پولیس بھی الرٹ
نوح تشدد کے بارے میں دہلی پولیس نے کہا کہ دہلی کی سرحد سے متصل ہریانہ کے کچھ اضلاع میں ہونے والے تشدد کو دیکھتے ہوئے دہلی کے تمام حساس مقامات پر سیکورٹی کے وسیع انتظامات کئے گئے ہیں اور جہاں ضرورت پڑی وہاں اضافی پولیس فورس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ دہلی کی سلامتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
آپ کی راۓ