پاکستان، بمقابلہ انڈیا: میچ کے دن بارش کا خطرہ جو انڈیا، پاکستان کے کھلاڑیوں کو بھی تجسس میں مبتلا کیے ہوئے ہے

22 اکتوبر, 2022

ميلبورن/ بى بى سى

پاکستان اور انڈیا کے درمیان اتوار (کل) کو میلبرن میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میچ کو سب سے بڑا خطرہ بارش سے ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اتوار کے روز میلبرن میں موسم کیسا ہو گا؟ اس بارے میں موسم کی پیشگوئی کرنے والی مختلف ویب سائٹس مختلف معلومات دے رہی ہیں۔

میلبرن میں موجود نمائندہ بی بی سی عبدالرشید شکور کے مطابق موسم سے متعلق آسٹریلیا کی سرکاری ویب سائٹ پر اتوار کے روز میلبرن میں بارش کا امکان 70 فیصد ظاہر کیا گیا ہے۔

ایک اور ویب سائٹ ’ویدر ڈاٹ کام‘ کے مطابق اتوار کے روز علی الصبح بارش کا امکان 40 فیصد ہے۔ اس ویب سائٹ کے مطابق ہر گھنٹے کی صورتحال کے مطابق شام پانچ بجے 39 فیصد بارش کا امکان ہے جو شام سات بجے (جب شیڈول کے مطابق میچ شروع ہو گا) 37 فیصد تک ہو گا۔ تاہم رات دس بجے تک بارش کا امکان کم ہو کر 18 فیصد رہ جائے گا۔

بارش کے امکان نے نہ صرف شائقین کو تجسس میں مبتلا کر رکھا ہے بلکہ کھلاڑی بھی اس بارے میں سوچ رہے ہیں۔

’ہم بچوں کو لوری نہیں سنا رہے‘

پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے ہم بچوں کو لوری نہیں سُنا رہے ہیں، موسم ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ صورتحال کے مطابق ہم اس میچ کے لیے تیار ہیں۔

’یہ اوپر والے کے ہاتھ میں ہے‘

ہفتے کے روز انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما سے جب یہ سوال کیا گیا کہ بارش اس میچ کو کتنا متاثر کر سکتی ہے، تو ان کا جواب تھا کہ ’یہ اوپر والے کے ہاتھ میں ہے’ لیکن وہ چاہتے ہیں کہ یہ میچ نہ صرف ہو بلکہ پورے چالیس اوورز کا ہو کیونکہ شائقین نے پورے میچ کا ٹکٹ لے رکھا ہے وہ پورا میچ دیکھنا چاہتے ہیں لیکن اگر بارش کی وجہ سے یہ میچ پانچ آٹھ یا دس اوورز تک محدود ہوجائے تو سب کے لیے مایوس کن بات ہوتی ہے۔‘

روہت شرما کا کہنا ہے کہ کھلاڑی بھی مکمل میچ کھیلنا چاہتے ہیں کیونکہ مقابلہ پورے چالیس اوورز کے میچ میں ہی نظر آتا ہے لیکن اگر یہ میچ کم اوورز کا ہوا تب بھی کھلاڑیوں کو اس کے لیے تیار رہنا ہو گا۔

پاکستان اور انڈیا کا میچ برِصغیر پاک و ہند کی ڈیڑھ ارب آبادی سمیت دنیا بھر میں رہنے والے ان ممالک کے افراد اور دوسری اقوام کے کرکٹ شائقین کے لیے بھی بہت دلچسپی کا حامل ہوتا ہے کیونکہ روایتی حریفوں کے درمیان یہ کھیل کھیل نہیں بلکہ جنگ کا سماں پیدا کرنے لگتا ہے۔

اب ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ان میچز کے درمیان بارش ہو گئی تو پھر کھیل کا کیا بنے گا؟

آئی سی سی قوانین کے مطابق اگر بارش کی وجہ سے میچ بالکل بھی نہ ہو سکا تو دونوں ہی ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا جائے گا۔

بابر اعظم اور روہت شرما

گروپ میچز کے لیے کوئی ایسا ریزرو ڈے نہیں رکھا گیا جس دن بارش سے متاثر ہونے والا میچ دوبارہ منعقد کر دیا جائے، تاہم یہ سہولت سیمی فائنلز اور فائنل مقابلوں کے لیے رکھی گئی ہے۔

تاہم اگر میچ ہو گیا اور کوئی ایک ٹیم جیت گئی تو جیتنے والی ٹیم کو دو پوائنٹس ملیں گے اور ہارنے والی ٹیم کو کچھ بھی نہیں ملے گا۔

آئی سی سی قوانین کے مطابق اگر ایک ٹیم نے مکمل بیٹنگ کر لی تو دوسری ٹیم کو کم از کم پانچ اوورز کھیلنے ہوں گے تبھی ڈک ورتھ لوئس قواعد کے ذریعے فاتح ٹیم کا تعین ہو گا۔

ڈک ورتھ لوئس میتھڈ ایک ریاضیاتی فارمولا ہے جس کے ذریعے بارش یا خراب لائٹنگ کی وجہ سے متاثر ہونے والے اوورز کا ازالہ کر کے دوسری اننگز کھیلنے والی ٹیم کے لیے ہدف کا دوبارہ تعین کیا جاتا ہے۔

اس کے لیے جن چیزوں کو مدِ نظر رکھا جاتا ہے وہ یہ کہ کتنے اوورز کا نقصان ہوا ہے اور یہ کہ دوسری ٹیم کے پاس کتنی وکٹیں دستیاب ہیں۔

اس کی بنا پر دوسری بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے لیے ہدف گھٹ بھی سکتا ہے اور بڑھ بھی سکتا ہے۔

تاہم اگر پانچ اوورز بھی نہیں کھیلے گئے تو ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کا اطلاق نہیں ہو گا اور یہ میچ ’واش آؤٹ‘ قرار پائے گا، نتیجتاً دونوں ٹیموں کے درمیان پوائنٹس تقسیم ہو جائیں گے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter