اومیکرون: نئے کورونا وائرس پر تبادلہ خیال کے لیے جی 7 وزرائے صحت کا ہنگامی اجلاس

ڈاکٹر اورنگزیب تیمی

30 نومبر, 2021

برطانیہ، جس کے پاس گروپ آف سیون کی گردشی صدارت ہے، نے بلاک میں وزراء صحت پر مشتمل ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے، اور وزراء صحت سے اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے کہ "اومیکرون” نامی مشہور کورونا وائرس کی بڑھتی ہوئی صورت حال سے کیسے نمٹاجائے۔

یہ تغیر پہلی بار بدھ کو جنوبی افریقہ میں دریافت ہوا تھا، اور دنیا بھر میں اس کے کیسز اب بھی ظاہر ہورہے ہیں۔

فرانس کا کہنا ہے کہ ان کے آٹھ لوگ جو جنہوں نے حال ہی میں جنوبی افریقہ کا دورہ کیاتھا ، ان میں ” او میکرون ” انفیکشن پایا گیا ہے،جبکہ سوئٹزرلینڈ کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ایک "ممکنہ” کیس ہے جس کی تصدیق بعد میں کی جا سکتی ہے۔

دنیا کو یہ بتانے کی لیے اس بات کی تحقیق کرنا اشد ضروری ہے کہ Omicron کتنا خطرناک ہے اور موجودہ ویکسین اس کے خلاف کتنی مؤثر ہیں، اورانسان کے لیے یہ کس قدر باعث تشویش ہے۔

دنیا کے متعدد ممالک نے جنوبی افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جن میں برطانیہ، یورپی یونین اور امریکہ شامل ہیں۔

جنوبی افریقہ کے صدر نے نئے تغیر کی دریافت کی وجہ سے اپنے ملک اور اس کے پڑوسیوں پر عائد سفری پابندی کی مذمت کی۔

سیرل -رامافوسا -نے کہا کہ “وہ اس اقدام سے "شدید مایوس” ہیں، انہوں نے دنیا کے اس عمل کو نا انصافی پر مبنی قرار دیا ہے،اور اس پابندی کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا”۔

جنوبی افریقہ نے بدھ کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو وائرس کی تبدیل شدہ قسم کی اطلاع دی، اور ابتدائی شواہد سے پتہ چلا ہے کہ اس میں وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کو دوبارہ انفیکشن کرنے کی اعلی صلاحیت موجود ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے سفری پابندیاں عائد کرنے والے ممالک کو خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ ممالک کو ’سائنسی نقطہ نظر‘ اختیار کرنا چاہیے۔

اتوار کو اپنی تقریر میں -رامافوسا- نے کہا کہ سفری پابندی کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے، اور یہ کہ جنوبی افریقہ "غیر منصفانہ امتیازی سلوک کا شکار” رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی دلیل دی کہ پابندیاں اس تشویشناک صورت حال کے پھیلاؤ کو روکنے میں کارگر ثابت نہیں ہوں گی۔

رامافوسا نے اومیکرون کے ظہور کو دنیا کے لیے ویکسین کی غیر مساوی تقسیم کے مسئلے سے آگاہ کرنے کے طور پر بیان کیا -ساتھ ہی یہ بھی متنبہ کیا کہ “جب تک ہر ایک کو ویکسین نہیں لگائی جاتی، اس طرح کے ناگزیر تغیرات سامنے آتے رہیں گے”۔

برطانیہ، جرمنی، آسٹریلیا اور اسرائیل سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں اومیکرون انفیکشن کا پتہ چلا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter