غزہ:”بھوک نے میرے پیارے بیٹے کو مار ڈالا”

اردو ترجمہ: ڈاکٹر محمد اورنگزیب تیمی ناظم عمومی مرکزی جمعیت اہل حدیث نیپال

17 مارچ, 2024

شمالی غزہ میں، عبیر اور اس کے شوہر محمود الکفرنا نے اپنے بچے جمال کے لیے ضروری خوراک مہیا کرنے کے لیے بہت تکلیفیں جھیلیں، اس سے پہلے کہ وہ غزہ میں خشک سالی اور غذائی قلت سے ہلاک ہونے والے درجنوں بچوں کی فہرست میں شامل ہوں، جن کی تعداد غزہ میں وزارتِ صحت کے مطابق اب تک سیکڑوں پہنچ گئی ہے۔
جمال "ہسپتال کا سب سے خوبصورت بچہ تھا جب وہ پیدا ہوا تھا،” عبیر کہتی ہے جب وہ اپنے فون پر اپنے بچے کی تصویریں براؤز کرتی ہے، "دیکھو وہ کتنا خوبصورت ہے، میرے پیارے بیٹے۔
ڈاکٹروں نے ابتدائی طور پر جمال کی حالت کو آنتوں کا فلو قرار دیا تھا لیکن دوائیوں سے ان کی حالت میں بہتری نہیں آئی۔
دسمبر تک، ورلڈ فوڈ پروگرام نے اعلان کیا کہ شمالی غزہ کے نوے فیصد خاندان پورے دن بغیر کھائے پیے اپنی زندگیاں بسر کررہے ہیں ۔
عبیر، جو خود بھوک اور پانی اور خوراک کی کمی کا شکار تھی، اپنے بچے کو دودھ پلانے کے لیے جدوجہد کر رہی تھی، کیونکہ جمال کو دودھ پلانے کے لیے کافی دودھ اس کے جسم میں داخل نہیں ہو رہا تھا، اور مصنوعی دودھ حاصل کرنا تقریباً ناممکن تھا۔
جمال کی دادی اسماہان اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہتی ہیں "گزشتہ نومبر میں، جمال کا وزن سات کلو گرام تھا، جس میں سے آدھا وزن ہفتہ کے اندر گر گیا اور ایک مہینہ ہوتے ہوتے وہ ایک "دو کیلو گرام” کے قریب پہنچ گیا”.
ہمیں اس کے لیے کوئی دودھ نہیں ملا۔‘‘ اس کے والد محمود کہتے ہیں، ’’ہم نے اسے پینے کے لیے پانی دینے کی کوشش کی، لیکن پانی آلودہ تھا۔‘
جمال کا خاتمہ کمال عدوان ہسپتال میں ہوا، جو شیرخوار اور بچوں کو زندہ رکھنے کے لیے کافی وسائل کے بغیر جدوجہد کر رہا ہے۔ جمال کی حالت قدرے بہتر ہوئی اور اسے ہسپتال چھوڑنا پڑا۔
انہوں نے ہمیں بتایا کہ جمال کی مدد کے لیے وہ اور کچھ نہیں کر سکتے تھے، اور یہ کہ دوسرے بچے بھی ہیں جنہیں مدد کی ضرورت ہے،‘‘ والد محمود کہتے ہیں۔
17 جنوری کی رات جمال کا درجہ حرارت ڈرامائی طور پر گر گیا اور وہ کھانسی کی حالت میں چلا گیا اور اس کی ناک سے سفید مادہ نکلنا شروع ہوا۔
ہم بمباری کی زد میں رات کو ہسپتال پہنچے، محمود کہتے ہیں، "انہوں نے آدھے گھنٹے تک اس کا علاج کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ مر گیا۔” "میرا بیٹا پانی کی کمی، خوراک کی کمی اور علاج کی کمی کی وجہ سے مارا گیا۔” اور اس وقت غزو کے لوگوں کو اسرائیل کتوں کی جارحیت اور ان کی بمباری سے جتنا مرنے کا خطرہ نہیں بنا ہوا ہے اس کہیں زیادہ علاج ، بھوک اور غذائی قلت اور ضروری خوراک سے مرنے کے اندیشے پیدا ہو رہے ہیں ، اللہ رحم فرمائے اہل غزہ پر ، دنیا کے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ وہ لوگ روزے کی حالت میں اہلِ غزہ کو نا بھولیں بلکہ اپنی نیک دعاؤں میں ضرور یاد رکھیں ، اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو، آمین ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter