گرین مشرق وسطیٰ انیشیٹو کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری

26 اکتوبر, 2021
رياض/ ايجنسى
گرین مشرق وسطیٰ انیشیٹو کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے متعدد فیصلوں کا اعلان ہوا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق کانفرنس میں شریک سربراہوں نے گرین مشرق وسطیٰ انیشیٹو کے حوالے سے سعودی عرب کے اقدامات کی تائید و حمایت کی ہے۔
سعودی عرب نے کاربن کے اخراج کی شرح کم کرنے اور قدرتی ماحول کو پروان چڑھانے کے لیے جن عزائم کا اظہار کیا ہے وہ دنیا بھر میں اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا 10 فیصد ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں 50 ارب درخت لگانے کا عزم کیا گیا۔ یہ پوری دنیا میں شجر کاری مہمات کا پانچ فیصد ہیں جبکہ پوری دنیا میں اسے سب سے بڑی شجر کاری مہم قرار دیا گیا ہے۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’گرین مشرق وسطیٰ کے پروگراموں پر عمل درآمد کے لیے قائم غیر منافع بخش عالمی ادارہ قائم ہوگا۔
پائیدار ترقی کے لیے علاقائی مرکز اورعلاقے میں طوفانوں سے قبل ازوقت خبردار کرنے کے لیے عالمی مرکز کا قیام بھی کیا جائے گا۔
آبی ذخائر اور سمندری جانوروں کے تحفظ اور نشوونما کے لیے بھی غیر منافع بخش ادارے کا قیام ہوگا۔
کاربن سرکلر اکانومی کے لیے کوآپریٹو پلیٹ فارم کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔
دنیا بھر میں 75 کروڑ سے زیادہ افراد کو غذا فراہم کرنے کے لیے ماحول دوست ایندھن فراہم کرنے والے عالمی پروگرام کا بھی آغاز کیا جائے گا۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے مشترکہ تعاون اور جدوجہد کو فروغ دیا جائے گا۔
کانفرنس کے آخر میں موجود سربراہان اور شرکا نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا اور بہترین میزبانی پر نیک جذبات کا اظہار کیا ہے۔
شرکا نے اس مقصد کے لیے مشترکہ ٹیم تشکیل دینے اور اس کے نتائج کا جائزہ لینے کے لیے مستقل طور پر کانفرنس منعقد کرتے رہنے پر زور دیا ہے۔
سرکاری پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی ولی عہد نے اپنے خطاب میں کہا کہ’ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کےلیے دو اقدامات کا بجٹ 39 ارب ریال ہوگا- سعودی عرب پندرہ فیصد اخراجات برداشت کرے گا‘۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے گرین انیشیٹو فاؤنڈیشن کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ مستقبل میں گرین مشرق وسطی سربراہ کانفرنس کے پروگراموں پر عمل درآمد کے لیے قائم کیا جارہا ہے اور یہ بغیر منافع والا ادارہ ہوگا‘۔
انہوں نے پائدار ترقی کے لیےعلاقائی مرکز اورعلاقے میں طوفانوں سے قبل ازوقت خبردار کرنے والے مرکز کے قیام کا بھی اعلان کیا۔
سعودی ولی عہد نے زور دے کر کہا کہ ’کاربن سرکلر اکانومی تصور پر عمل درآمد میں کوآپریٹو پلیٹ فارم موثر کردارادا کرے گا اور خطے میں ماحولیاتی نظام میں موجود خلا سے نمٹنے میں اس کا  کردار بے حد اہم ہوگا‘۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ’ آج یہاں اس سربراہ  کانفرنس میں ہم سب اس لیے جمع ہوئے ہیں تاکہ ماحولیاتی تحفظ اور ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششوں کو مربوط کریں‘۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter