رمضان المبارک کا تحفہ اور صدقۂ فطر کا مقصد

اطہر جمیل ندوی ریسرچ اسکالر ای ایف ایل یونیورسٹی حیدرآباد

2 مئی, 2021

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ہم پر سایہ فگن ہے، رمضان کی آمد پر جنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کردئے جاتے ہیں، اللّٰہ کی جانب سے رحمتوں اور برکتون کی بارشیں ہوتی ہیں، توبہ کرنے والوں کو بخشش اور معافی کا پروانہ ملتا ہے۔ نیک اعمال کرنے والوں کے درجات بلند کئے جاتے ہیں، عبادتوں کے اجر میں کئی گنا اضافہ کیا جاتا ہے۔

‏اس مہینہ کا بنیادی اور اساسی مقصد تقویٰ، خشیت الٰہی اور پرہیز گاری ہے، یہ اللہ سے اپنا رشتہ جوڑنے اور اس سے مستحکم تعلق پیدا کرنے کا مہینہ ہے۔۔۔ روزہ، فرائض، سنن و نوافل، تراویح ، تہجد، صدقہ و خیرات، زکوة و اعتکاف شب قدر اور قرآن کی تلاوت و تفسیر کے ذریعے سے اللہ کی قربت اور اسکی خوشنودی حاصل کرنے کا مہینہ ہے، اللہ سے ایسا رشتہ مضبوط و مستحکم ہو کہ اس کا اثر دیگر گیارہ مہینوں پر بھی حاوی رہے۔
‏روزہ صرف بھوکا و پیاسا رہنے کا نام نہیں ہے، بلکہ روزے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے دلوں کا رخ اللّٰہ کی جانب ہوجائے، ہماری زبان سچ بولنے لگے، ہمارے کان سچ سننے لگیں، ہماری آنکھیں غلط چیزیں دیکھنے سے اجتناب کرنے لگیں، ہمارے ہاتھ اور قدم غلط کاموں کی طرف نہ بڑھے، چھوٹ، غیبت، چغلخوری، دھوکا دھڑی اور حرام کاموں سے مکمل اجتناب ہو۔
‏رمضان المبارک کے مہینہ کا ہر ہر لمحہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک عظیم تحفہ اور نعمت سے کم نہیں ہے۔ اللّٰہ ہمیں اس کی قدردانی کی توفیق دے آمین۔

رمضان المبارک کا بابرکت و با سعادت ماہ تیزی سے گزر رہا ہے، دیکھتے دیکھتے آج انیسواں روزہ ہوگیا۔۔۔
یہ دوسرا عشرہ چل رہا ہے جو مغفرت کا عشرہ ہے، اللہ سے معافی مانگنے اور اپنے گناہوں سے توبہ و استغفار کرنے کا عشرہ ہے۔۔۔۔۔
رمضان المبارک کا مہینہ تمام مہینوں میں ایک نمایاں شان رکھتا ہے ۔۔۔اس مہینہ میں اللہ کی طرف سے خیر و برکت ، رحمت و مغفرت اور انعام و اکرام کے جھونکے چلتے ہیں۔
اس مہینے میں جوان تو جوان بچے بوڑھے یہاں تک کہ مریض کی بھی خواہش و تمنا ہوتی ہے کہ روزہ کا اہتمام کیا جائے، تراویح کی پابندی کی جائے، فرائض، سنن و نوافل، تھجد و تضرع اور ذکر و اذکار کے ذریعے اللہ کی رضا و خوشنودی حاصل کی جائے۔۔۔۔
ننھے منھے بچوں اور بچیوں کا روزہ تو گھر کے رونق کو دوبالا کردیتا ہے، حتی کہ رشتہ داروں تک بھی یہ خبر پہونچ جاتی ہے، ہر طرف سے مبارکبادی کے تحفے آنے لگتے ہیں بعض گھرانے تو اس خوشی میں پڑوسیوں اور رشتہ داروں کو بھی شامل کرلیتے ہیں۔۔ اور انھیں افطار اور ڈنر کے لئے بھی مدعو کرتے ہیں۔
رمضان المبارک کے مہینہ کو قرآن پاک سے خاص مناسبت اور ربط ہے۔
جب میرا مضمون شائع ہوگا، ہم تیسرے عشرہ مین داخل ہوچکے ہونگے، اس لئے تیسرے عشرہ کی فضیلت پر روشنی ڈالنے کی کوشش کرونگا۔
یہ تیسرا عشرہ ان دو عشروں سے زیادہ اہم اور ضروری ہے، اس عشرہ میں شب قدر اور اعتکاف کی شکل میں ہمیں دو عظیم تحفہ ملا ہے۔
"رمضان المبارک کے مکمل کورس کا مقصد یہ ہے کہ بندہ مومن کے قلب و احساس کا ہر دھڑکن اور اس کہ فکر و عمل کی ہر مشغولیت صرف خدا کے ساتھ وابستہ ہوجائے، وہ خصوصیت سے اس ماہ میں اپنے جسم خاکی کی طرف سے ایک گونہ بے نیاز ہوکر ساری کی ساری توجہات روح کی طرف مرکوز کردے۔۔ اگر رجوع الی اللہ کی یہ دولت ملتی نظر نہیں آتی ہے تو اس کے تدارک کے لئے اسی ماہ کے آخری عشرہ میں ایک اور بابرکت موقع مہیا کیا گیا ہے، تاکہ وہ اعتکاف کی نیت سے اس عشرہ میں اپنے محبوب و مولا کے در رحمت پر جا پڑے، وہ چند دنوں کے لئے مخلوق سے بیگانہ ہوکر، اہل وعیال سے انس و محبت کا تعلق چھوڑ کر، اپنی فکر و عمل کے ہر ہر لمحہ کو اللہ کے حضور میں پیش کردے:۔۔ (روزہ دستورالعمل محمد علاء الدین ندوی)۔
اس لئے کوشش کریں کہ ہم میں سے ایک بڑی تعداد اعتکاف کا اہتمام کرے اور اس موقع کو غنیمت جان کر اللہ کی رضا و خوشنودی حاصل کرے۔
رمضان المبارک کے مہینہ کی سب سے عظیم الشان نیکی، سب سے اہم تحفہ اور بڑا فائدہ شب قدر ہے۔ جو ہزار مہینوں سے افضل ہے، اس رات کی فضیلت و اہمیت پر اللہ نے مکمل سورہ نازل کیا ہے، اسی رات کو سارا قرآن لوح محفوظ سے بیت العزت پر نازل کیا گیا اس کے بعد حسب ضرورت جبرئیل علیہ السلام کے واسطہ سے تھوڑا تھوڑا کرکے 23 سال کی مدت میں محمد صلی اللہ علیہ پر نازل گیا گیا۔ اس لئے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں جاگنے کا اہتمام کرنا چاہئے تاکہ ایک رات عبادت کرکے ہزارمہینوں کے برابر عبادت کا ثواب حاصل کریں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا۔ "من قام ليلة القدر إيمانا و احتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه”.
جس شخص نے شب قدر میں ایمان کی حالت میں ثواب کی امید سے شب بیداری کی اس کے پچھلے گناہ بخش دئے جائیں گے۔
آخری اور اہم کام جو اس مہینہ میں انجام دیا جاتا ہے وہ ہے صدقہ فطر، جس سے کئی مقاصد حاصل ہوتے ہیں اس لئے ہم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر تم صاحب نصاب ہوتو صدقہ فطر ادا کرو۔ اس ضمن میں دو مقاصد بھی پیش نظر ہیں۔
(1) روزہ کے دوران ہم سے جو غلطیاں سرزد ہوگئی ہوں، بھول چوک ہوگیا ہو تو اس کے تدارک کے لئے صدقہ فطر ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ صدقہ فطر اس لئے واجب قرار دیا تاکہ روزہ میں غلطی سے جو لغو اور لایعنی کام سرزد ہوجائے اس سے وہ پاک صاف ہوجائے، اور اس سے غریبوں کو سامان روزی بھی پہونچانا مقصود ہے۔”
دوسری جگہ ارشاد ہے۔
صدقہ پرودرگار کے غیض و غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے۔
غرباء و مساکین کے ساتھ ہمدردی، غم خواری، برابری و مساوات، حسن سلوک کا مظاہرہ ہے، تاکہ ان کے بچے بھی نئے کپڑے خرید سکیں اور ان کے گھروں میں بھی چولھا جل سکے، وہ بھی اس عالمی خوشی میں ہمارے ساتھ برابر کے شریک ہوسکیں۔ اسلام نے ہمیشہ ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے کو باعت اجر و ثواب قرار دیا ہے۔
صدقہ فطر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
"شهر رمضان معلق بين السماء والأرض لا يرفع إلا بزكاة الفطر.”
(زمین و آسمان کے درمیان رمضان المبارک اس وقت تک معلق رہتا ہے جب تک صدقہ فطر ادا نہیں کردیا جاتا)
دوسری جگہ ارشاد فرمایا۔ "أغنوهم عن السوال في ذلك اليوم”.
یعنی عید کے دن، جس دن خوشی و مسرت کا جشن منایا جاتا ہے، "اس دن غرباء و مساکین کو دست سوال دراز کرنے سے بے نیاز کرو۔”
اگر اللہ نے اپ کو دولت ثروت سے نوازا ہے تو آپ بس اسی پر بس نہ کریں بلکہ آپ ا پنے گرد نواح پر نظر ڈالئے جہاں سیکڑوں لوگ ہیں جو آپ کے امداد کے منتظر ہیں، ایسے موقع سے آپ اپنے رشتہ داروں اور اعزا واقارب کا بھی خیال کریں، اگر ان کی حالت تنگ ہے، کاروبار اچھا نہیں چل رہا ہے، گھر میں کسی قسم کی دشواری اور پریشانی ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کے لئے نئے کپڑے خریدنے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں تو آپ ان کے ساتھ کھڑے ہوں، ان کا بھر پور تعاون کریں، جسمیں آپکے لئے ڈبل اجر و ثواب رکھا ہے۔ لیکن اس جانب ہم سب کم ہی توجہ دے پاتے ہیں۔ بجائے اس کے کہ ہم ان کا تعاون کریں، ہم تو ان کو ذلیل و رسوا کرنے کے تگ ودو میں رہتے ہیں۔
اللہ ہم سب کو صحیح سمجھ عطا فرمائے اور اس مبارک مہینے کو ہمارے لئے نجات کا باعث بنائے آمین یا رب العالمین!! 🌹🌹🌹

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter