سعودی عرب کے پراسیکیوٹر جنرل نے دہشت گردی کے الزام میں سزائے موت پانے والے تین کم عمر مجرموں کے کیسز پر نظر ثانی کا حکم دیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ‌ نیٹ کے مطابق دہشت گردی کے الزام میں سزا پانے والے علی النمر، دائود المرھون اور عبداللہ الزاھر کی عمریں 18 سال سے کم ہیں۔ سعودی عرب میں انسانی حقوق کے ہائی کمیشن کے سربراہ عواد العواد نے پراسیکیوٹر جنرل کے فیصلے کو خوش آئندہ قرار دیا ہے۔

العواد نے ایک بیان میں کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے سزائے موت کے کم عمر مجرموں کی سزا پرعمل درآمد روکنا اور ان کے کیسز پر نظر ثانی کا حکم عدالتی اصلاحات کی طرف اہم قدم ہے۔ اس سے سعودی عرب میں انسانی حقوق کی صورت حال کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے جرائم کے تحت سزائے موت پانے والے ملزمان کے کیسز پر نظرثانی کے احکامات سےواضح ہوتا ہے کہ مملکت میں عدالتی اصلاحات صرف کاغذوں تک محدود نہیں بلکہ ان پرحقیقی معنوں میں عمل درآمد بھی کیا جا رہا ہے۔