تیری جدائی سے,مرنے والے وہ کون ہے جو حزیں نہیں ہے/ مولانا عبد المنان سلفی کی وفات پر عالمی مرئی تعزیتی مجلس

*علم تیزی سے اٹھ رہا ہے* مفتی حرم ڈاکٹر وصی اللہ عباس

26 اگست, 2020
دوحہ / ھارون فیضی/ کئیر خبر
25اگست  2020رات گیارہ بجے مولانا عبدالمنان سلفی رحمہ اللہ کی وفات پر آن لائن تعزیتی نشست جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر نیپال کے ناظم اعلیٰ مولانا شمیم احمد ندوی کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں ملک وبیرون ملک(سعودی عرب,قطر,کویت,دبئی,برطانیہ)سے علماء کرام,مولانا مرحوم کے شاگردان,وابستگان,احباب وتعلق داران نے شرکت فرمائی.
دکتور عبدالغنی القوفی کی تلاوت کلام ربانی سے مجلس کا آغاز ہوا.
صدر مجلس مولانا شمیم احمد ندوی نےتعزیتی کلمات اور مولانا مرحوم کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ ربع صدی تک ہمارے دکھ سکھ کے ساتھی دست راست کی وفات پر میں خود غم سے نڈھال ہوں آپ رحمہ اللہ کی وفات سے جامعہ کی پرشکوہ عمارت کا ایک مضبوط ستون زمیں بوس ہوگیا ایسی عظیم شخصیتیں نایاب تو نہیں البتہ کمیاب ضرور ہیں مولانا مرحوم نے دعوت وارشاد تعلیم وتربیت اور اصلاح معاشرہ وسماج کے میدان میں وہ کارہائے نمایاں انجام دیئے جس کی توقع کسی ایک شخص سے کم ہی کی جاتی ہے.آہ آج میں کس طرح  کس کو اور کیونکر صبر کی تلقین کروں جب کہ خود میں آپ کی شکیبائی کا محتاج ہوں۔
مفتی حرم مکی فضیلۃ الشیخ وصی اللہ محمد عباس نے مولانا علیہ الرحمۃ کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ علم تیزی سے اٹھ رہا ہے خصوصاً بر صغیر کے علماء بڑی تیزی سے ہم سے رخصت ہورہے ہیں علامہ مرحوم اخلاق عالیہ کے حامل تھے آپ کے علم اور تحقیق مسائل پر لوگوں کا اعتماد تھا اللہ ان کی قبر کو جنت کا باغ بنائے
امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند فضیلۃ الشیخ اصغر علی امام مہدی السلفی نے مولانا کی وفات کو جمعیت وجماعت کے لئے بڑا خلا بتایا آج ہم ایک باوقار عالم عالم دین, کہنہ مشق استاذ ومربی,عمدہ خطیب,بہترین قلمکار اور عالی دماغ شخصیت سے محروم ہوگئے
صوبائی جمعیت اہل حدیث مشرقی یوپی کے ناظم فضیلۃ الشیخ شہاب الدین مدنی اشکبار آنکھوں سے اپنے مخلص ساتھی کو یاد کرتے ہوئے فرمایا کہ آج گویا میں نے اپنے سگے بھائی کو کھودیا ہے مولانا علیہ الرحمۃ کے اخلاص,تقویٰ,دینداری اور علم دوستی سے میں بہت متاثر تھا جامعہ سُونا ہوگیا جمعیت وجماعت سونی ہوگئی اللہ ان کی خدمات کو قبول فرمائے
برطانیہ سے شریک فضیلۃ الشیخ شیر خان جمیل احمد عمری نے مولانا مرحوم کے ساتھ بیتی یادوں کا ذکر کیا کہ آپ خورد نواز,صاف دل,حلم وبردبارتھے۔آپ نے فرمایا کہ بعض کوکوں کو عہدہ و منصب بڑا بناتا ہے لیکن ایسی نادر شخصیات بھی ہوتی ہیں جن کی وجہ سے عہدہ و منصب کا شرف بڑھ جاتا ہے شیخ رحمہ اللہ کی شخصیت "اس دوسری صفت والی تھی.
مولانا ابراہیم مدنی نے فرمایا کہ مولانا علماء اکابرین کے قدردان تھے آپ شخصیت ساز تھے مولانا کی وفات سے ہم نے جمعیت کا لعل کھودیا ہے.
مولانا خورشید احمد سلفی نے فرمایا کہ آپ ایک منجھے ہوئے مدرس عمدہ منتظم اور عقیدہ و مسلک کے پاسبان اور سپہ سالار تھے ، مولانا عبدالرشید مدنی نے فرمایا کہ علم و معرفت کا ایک عظیم ستارہ ڈوب چکا ہے.آپ کی یادیں,باتیں,قیمتی مشورے,بے تکلفانہ باتیں,آپ کی رفاقتیں و محبتیں عمر بھر تڑپاتی رہیں گی
دکتور عبدالغنی القوفی نے کہا کہ میں اپنےواردات قلب بیان کرنے سے قاصر ہوں اور حقیقت میں یہ پہلی شخصیت تھی جن کے انتقال پر میں اس قدر بےقابو اور بے بس ہوں کہ کچھ کہنے کی سکت نہیں پاتا ہوں.
مولانا عبدالعظیم مدنی نے فرمایا کہ ایسی شخصیتیں برسوں میں پیدا ہوتی ہیں
مولانا عبد الحکیم مدنی نے فرمایا کہ مولانا کی پوری زندگی حرکت عمل سے عبارت تھی آپ ہردم رواں دواں رہتے ،
پروفیسر دکتور الطاف الرحمٰن سراجی مدنی نے مولانا کی خوبیوں کا تذکرہ فرمایا اور کہا کہ ہم کو انکے بیانات سے استفادہ کرنا چاہئے اور دیکھنا چاہئے کہ شیخ رحمہ اللہ میں آخر وہ کونسی چیز یا طریقہ یا انداز بیاں تھا جس کے لوگ گرویدہ ہوجاتے تھے ، مولانا وصی اللہ مدنی شیخ رحمہ اللہ کے اخلاق کریمہ کو بیان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے انہوں نے کہ شیخ رحمہ اللہ مجھے چھوٹے بھائی کی طرح مانتے تھے افسوس آج میرا بڑا ہم میں نہیں ہے.
مولانا مرحوم کے بڑے صاحبزادے جامعہ سراج العلوم کے استاذ مولانا سعود اختر سلفی نے فرمایا کہ والد صاحب کی ناگہانی وفات سے ہم صدمات سے چور ہیں لیکن قضاء وقدر پر ہمارا ایمان ہے اللہ کی امانت تھی اس نے لے لیا ہم اس پر راضی برضا ہیں  کوئی شکوہ ہے نہ کوئی شکایت.آپ نے والد رحمہ اللہ کے نماز جنازہ غائبانہ کی درخواست کی اور ساتھ ساتھ اس بات کی بھی گزارش کی والد صاحب کی ذات سے اگر کسی کو کوئی تکلیف پہونچی ہو تو للہ فللہ معاف کردیں اور اگر لین دین ہو تو بلاتأمل بتائیں ہم ورثاء اس کو ادا کرنے کے لئے تیار ہیں
ان کے علاوہ ڈاکٹر سعید احمد اثری, مولانا ضمیر احمد مدنی, مولانا ابرار احمد مدنی,مولانا محمد شعیب مدنی, مولانا مشہود خان نیپالی, مولانا جیش محمد مکی نے بھی تعزیت کی اور مولانا کی خوبیوں کو بیان فرمایا اور ان کے لئے مغفرت کی دعائیں کیں
پروگرام رات دو بجے تک بخیر وخوبی جاری رہا صدر مجلس مولانا شمیم احمد ندوی کے اختتامیہ ودعائیہ کلمات پر پروگرام اختتام پذیر ہوا پروگرام کی نظامت مولانا خالد رشید سراجی نے بحسن و خوبی نبھائی.

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter