ممتاز عالم دین مولانا عبد المنان سلفی نے داعی اجل کو لبیک کہا؛ ہند ونیپال کے علمی و دعوتی حلقوں میں سوگ کی لہر

نماز جنازہ جھنڈا نگر میں بعد نماز ظھر ٢ بجے ادا کی جاےگی

23 اگست, 2020

کرشنا نگر / کئیر خبر

جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگر، نیپال کے وکیل الجامعہ، خطیب، ماہنامہ السراج کے ایڈیٹر، ضلعی جمعیت اہل حدیت، سدھارتھ نگر کے ناظم               مولانا عبدالمنان صاحب سلفی رات ساڑھے بارہ بجے بقضاے الہی اس دار فانی سے کوچ کرگے موصوف گزشتہ دس دنوں سے علیل تھے رات طبیعت سیریس ہوگئی چنروٹا ہاسپٹل میں ایڈمٹ کرایا گیا پھر وہاں سے بٹول بدھا ہاسپٹل کے لئے ریفر کردیا گیا اور ہاسپٹل پہنچنے سے قبل مالک حقیقی سے جا ملے انکی نماز جنازہ جھنڈا نگر میں بعد نماز ظھر ٢ بجے ادا کی جاےگی

مولانا سلفی کی ناگہانی وفات سے ہند و نیپال کے علمی و دعوتی حلقوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہےمتعدد کتابوں کے مولف قلم کے بیباک سپاہی مولانا سلفی نے لکھنؤ یونیورسٹی سے عربی ادب میں ایم اے کیا تھا اس سے قبل جامعہ سلفیہ بنارس سے فضیلت کے بعد سعودی عرب میں تدریب الدعاہ و المعلمین کا مختصر کورس بھی کیا تھا

جامعہ اسلامیہ سنابل میں مختصر وقفے کے لئے تدریسی و صحافتی خدمات انجام دینے کے بعد جھنڈا نگر تشریف لاے اور مدرسہ خدیجہ الکبریٰ و ماہنامہ نور توحید سے وابستہ ہو کر مولانا عبد اللہ مدنی مرحوم کے دست و بازو بن گئے ؛ ١٩٩٧ میں جامعہ سراج العلوم کے تدریسی دعوتی اور صحافتی شعبے سے منسلک ہو کر تا دم واپسیں خدمت انجام دیتے رہے 

ضلع سدھارتھ نگر کا مردم خیز موضع انتری بازار آپ کا مولد و وطن رہا ہے

آپ کے والد گرامی مولانا عبد الحنان فیضی رحمہ اللہ ایک معتبر علمی ہستی تھی پوری زندگی علم کے موتی بکھرتے رہے اور جامعہ سراج العلوم سے وابستہ رہے

لاک ڈاؤن کے سبب ہند  نیپال کے بہت سارے عقیدتمند رشتہ دار  اور محبین و شاگردان آخری دیدار و جنازہ میں شرکت سے معذور ہوگئے ہیں 

اللہ انکی مغفرت فرماے اوردین کے  اس بے لوث خادم کو جنت الفردوس میں جگہ دے

ڈاکٹر عبد المبین ثاقب نے مولانا کے انتقال کو علمی خسارہ سے تعبیر کیا ہے  

جامعہ سراج العلوم کے ناظم مولانا شمیم احمد ندوی نے مولانا سلفی کے انتقال کو علم و دعوت اور جامعہ کا ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے

مولانا محمد نسیم مدنی نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہویے لکھا : آہ مولانا عبدالمنان سلفی.
اس وقت حالت یہ ہے کہ میں کچھ لکھنے سے قاصر ہوں، بس اللہ کے حکم پر راضی اور وفات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعہ فاجعہ کو یاد کرکے دل کو تسلی دے رہا ہوں ورنہ اس مخلص اور اللہ کی راہ میں دعوت دین میں لگے رہنے والے بے لوث خادم کے لیے کلیجہ پھٹا جارہا ہے انا للہ وانا الیہ راجعون اللهم أجرنا في مصيبتنا واخلف لنا خيرا منها

مولانا عبد الصبور ندوی نے اپنے پھوپھا مولانا عبد المنان سلفی کی رحلت کو ذاتی نقصان قرار دیا اور کہا اک دھوپ تھی جو ساتھ گئی آفتاب کے ؛ ایک مشفق سرپرست کے رخصت ہوجانے پر غمزدہ ہوں اللہ تعالی ان پر رحمتوں کی بارش برسا اور اعلی علین میں جگہ دے  

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter