اس وراثت کے تم ہی محافظ ہو

ندیم اختر / سعودی عرب

20 اگست, 2020

اس وراثت کے تم ہی محافظ ہو🌷

اس ملک کی آزادی کے لئے خاندانِ صادق پور کی قربانیوں کا کوئی جوڑ نہیں، ان کی قربانی کا صرف تذکرہ کیا جائے اور قصہ ختم…!!!

یہ بہت نا انصافی ہے، اب ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ انہوں نے قربانی دی کیوں؟

کیوں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا؟

کیوں اپنی جائیداد کی نیلامی پر مجبور ہوئے؟ کیوں کالا پانی کی سزا کو برداشت کیا؟

کیوں انگریزوں کی گولیوں سے اپنے سینے کو چھلنی کیا؟

کیا آج کی نسل کو آنسو بہانے کے لئے؟

کیا آج کی نسل کو اپنے حقوق سے دست بردار ہونے کے لئے؟

ساری سہولتوں کے بعد بھی کیا علم سے دور رہنے کے لئے؟

کیا اپنی ہی قوم سے لڑنے کے لئے؟؟؟؟

اس ملک میں کہیں بھی چلے جاؤ خاندانِ صادق پور کے خون کے قطرے اور ان کی بوسیدہ ہڈیاں چینخ چینخ کر یہ کہہ رہی ہیں کہ تم اس زمین کے وارث ہو.

تم اس زمین کے مالک ہو.

گنگا کے کنارے چلے جاؤ تمہارے بزرگوں کے قدموں کے نشانات ملیں گے جہاں انہوں وضو کیا تھا، تمہاری پہچان تمہارے بزرگوں کے نشانات ہیں، جنہیں کبھی نہیں بھُلایا جاسکتا، تہماری شناخت تمہارے بزرگوں کی روایات ہیں جنہیں تم یونہی ضائع نہیں کرسکتے، ان روایات کے تم ہی پاسبان ہو، تم ہی امین ہو.

اتنی سنہری تاریخ کے بعد بھی تم نے یہ کیوں سمجھ لیا کہ اس ملک سے تمہیں کوئی نکال بھی سکتا ہے؟

تمہیں جائیداد سے بے دخل بھی کر سکتا ہے؟

مگر ہاں! غفلت کی چادر میں اگر اسی طرح لپٹے رہے تو بعید نہیں کہ تمہیں تمہاری زمین سے بے دخل کردیا جائے۔

یاد کیجئے!

آپ کون ہیں اور کس کی اولاد ہیں؟

پُرکھوں نے ہمارے لئے جو زمین ہموار کی ہے، اسے سُستی، غفلت اور ناعاقبت اندیشی سے ضائع نہ کریں،

یہ ملک آپ کا ہے، اس کی تقدیر کے فیصلے آپ کے بغیر ادھورے ہیں، جتنا حق اس ملک پر دوسروں کا ہے اتنا ہی آپ کا بھی ہے، جس سے دست بردار ہونا بزدلی ہے، علم سے اپنے دلوں کو روشن کیجئے، یہ آزاد اور زندہ قوموں کی نشانی ہے…

مخلوق کی عبادت سے نکل کر خالق کی بندگی اصل آزادی ہے.

ترقی کی راہ میں رکاوٹ سماجی بندھنوں سے نکلنا اصل آزادی ہے.

دلوں کو حسد، کینہ اور بیر سے پاک رکھنا اصل آزادی ہے.

اس لئے….

اپنے مقام کو پہچانو جس کے لئے علم کی ضروت ہے.

اپنے رب کو پہچانو جس کے لئے علم کی ضرورت ہے.

اپنے دشمنوں کو پہچانو جس کے لئے علم کی ضرورت ہے.

چند ٹکڑوں کے عوض علم سے بھاگنا عقلمندی نہیں حماقت ہے.

تم اس دنیا میں علم کا نشان ہو.

تم اس دنیا میں ترقی کی علامت ہو.

اس دنیا کا وجود تم سے ہے، غیروں سے نہیں، جس دن تم نہ رہے یہ دنیا مٹادی جائے گی۔

آزادی تمہارا حق ہے، کیونکہ یہ حق کسی اور سے نہیں تمہارے اسلاف سے ملا ہے، ہمت بلند رکھو، عزائم پختہ رکھو، اس وقت ملک میں تمہارے حصے کا بہت کام باقی ہے جنہیں تمہیں ہی پورا کرنا ہے، انسانیت کُشی کا جو کھیل اور تماشا چل رہا اسے تمہیں ہی ختم کرنا ہوگا، تم بھاگ نہیں سکتے اپنے فرض سے، تمہارے سر پر فضیلت کا تاج یونہی نہیں رکھا گیا ہے، اس کے تئیں ذمہ داریوں کو تمہیں ہی ادا کرنا ہے.

وہ جس کو بزرگوں کی روایت نہ رہے یاد

اس شخص کی لوگو کوئی پہچان نہیں ہے🇮🇳

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter