محمدیہ طبیہ کالج منصورہ نے کوروناوائرس کا علاج ڈھونڈ لیا؛ تیار کردہ کاڑھا دنیا بھر میں ہورہا ہے مقبولِ عام

مالیگاوں کے محمدیہ طبیہ کالج نے چالیس سالہ تجربات کی روشنی میں 9 یونانی جڑی بوٹیوں کی مدد سے ایک جوشاندہ تیار کیا ہے جسے منصورہ کے کاڑھے کے نام سے مقبولیت مل رہی ہے۔جانئےکاڑھے میں شامل جڑی بوٹیوں کے بارے میں

9 جولائی, 2020

مالیگاوں/ ايجنسى

 کورونا وائرس کے اس جان لیوا دور میں جہاں لاکھوں افراد علاج کی عدم موجودگی کے سبب لقمہ ء اجل بن رہے ہیں۔ آٹھ سے نو ماہ کا طویل عرصہ گذرنے کے بعد بھی دنیا اس خوف ناک بیماری کے علاج تک نہیں پہنچ پائی ہے۔ اس درمیان مالیگاوں کے محمدیہ طبیہ کالج نے چالیس سالہ تجربات کی روشنی میں 9 یونانی جڑی بوٹیوں کی مدد سے ایک جوشاندہ تیار کیا ہے جسے منصورہ کے کاڑھے کے نام سے مقبولیت مل رہی ہے۔

محمدیہ طبیہ کالج منصورہ مالیگاؤں کے پرنسپل اور معروف ماہرِ طب ڈاکٹر عبدالماجد اسے باقاعدہ کورونا وائرس کی دوا قرار نہیں دیتے لیکن ان کا دعویٰ ہیکہ جوشاندہ نہ صرف قوتِ مدافعت میں اضافہ کرتا ہے بلکہ کووڈ 19 کی بیشتر علامات کو بھی قابو میں کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عبدالماجد کا کہنا ہیکہ اس کاڑھے کو حاصل کرنے کیلئے ملک و بیرون ملک سے انہیں درخواستیں موصول ہورہی ہیں لیکن لاک ڈاؤن میں خام مال کی جڑی بوٹی کی حصولیابی میں دقت کے سبب ادارہ عوامی ڈیمانڈ کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔

کاڑھے کے مثبت اثرات سے متعلق ریاستی حکومت، آیوش وزارت اور انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کو واقف کروایا گیا ہے۔ لیکن ابھی تک اس کاڑھے کا نوٹس نہیں لیا گیا ۔ البتہ عوامی سطح پر کاڑھے کی مقبولیت میں کافی اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ معاملہ یہ ہے کہ منصورہ طبیہ کالج عوام کی فرمائش کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔ ابھی ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ آرڈر التوا میں ہیں۔ محمدیہ طبیہ کالج منصورہ نے اس کاڑھے کا استعمال سب سے پہلے پولیس اہلکاروں پر کیا۔ مالیگاؤں پولیس کے مثبت تاثرات کے بعد اس کاڑھے کو عوام کیلئے جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ ریاستی حکومت اور آیوش وزارت کو اس کاڑھے کی افادیت سے واقف کروا دیا گیا ہے۔ لیکن ابھی تک سرکاری اداروں نے کوئی نوٹس نہیں لیا ہے۔البتہ مہاراشٹر کی حکومت نے دلچسپی دکھائی ہے 

مالیگاوں کے معروف معالج اور محمدیہ طبیہ کالج منصورہ کے سابق پرنسپل ابوالعرفان اور ماہر رفقاء کی کاوش اور محنت کے نتیجے میں چالیس سال قبل اس جوشاندے کو تجویز کیاگیا تھا ۔ ڈاکٹر ابوالعرفان کا کہنا ہے کہ کاڑھا نہ صرف کورونا وائرس بلکہ بیشتر متعدی و عالمی بیماریوں میں کارگر ثابت ہوا ہے۔ محمدیہ طبیہ کالج کے کاڑھے (جوشاندے) میں 9 یونانی جڑی بوٹیاں برابر استعمال کی جاتی ہیں۔ ان میں اصل السواس( ملیٹھی )۔ عناب۔ خاکسی ۔ برگِ گاؤزباں۔ خطمی ۔خبازی۔ سپستاں۔ برگِ اڑوسہ۔ اسطوخودوس شامل ہیں۔ کاڑھے کے استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ پانچ سے چھ ٹی اسپون تیار شدہ کاڑھے کو 250 ملی لیٹر پانی میں اس طرح ابالا جائے کہ پانی کی رنگت تبدیل ہوجائے اور آدھے سے تھوڑا زیادہ ہی پانی بچ پائے۔ ٹھنڈا ہونے کی صورت میں کاڑھے کو چھان کے استعمال کیا جائے۔ دس روز کے مسلسل استعمال سے مرض میں فائدہ ہوگا.

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter