اسپین کے بعد اٹلی میں بھی لاک ڈاؤن نرم کردیا گیا

14 اپریل, 2020

اٹلی سے قبل یورپی ملک اسپین نے بھی 13 اپریل کو لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے لاکھوں ملازمین و مزدوروں کو کام پر جانے کی اجازت دی تھی۔

اسپین میں 13 اپریل سے تقریبا 40 لاکھ مزدور و ملازمین تقریبا 5 ہفتوں کے بعد کام پر گئے اور ساتھ ہی حکومت نے وہاں پر محدود پیمانے پر پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی کھول دیا۔

اسپین کورونا وائرس کے مریضوں کے حوالے سے امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے، جہاں مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 72 ہزار سے زائد ہے جب کہ ہلاکتوں کے حوالے سے اسپین کا نمبر تیسرا ہے اور وہاں 14 اپریل کی سہ پہر تک 18 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی تھیں۔اسپین کے بعد اٹلی نے بھی 14 اپریل کو لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کچھ دکانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اٹلی کی حکومت نے بھی ہلاکتیں جاری رہنے کے باوجود لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے چھوٹے دکانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی.حکومت نے لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے، اسپورٹس کا سامان فروخت کرنے والی دکانوں، کھلونوں اور اسٹیشنری اسٹورز کو بھی کھولنے کی اجازت دے دی جب کہ محدود پیمانے پر ٹرانسپورٹ کو بھی چلانے کی اجازت دے دی گئی۔اٹلی سمیت اسپین میں پہلے ہی ضروری اشیا کے دکانوں کو کھلا رکھنے کی اجازت حاصل تھی، تاہم اب غیر ضروری چیزوں کی دکانیں بھی محدود پیمانے پر کھول دی گئیں۔تاہم اٹلی میں اسپین کی طرح مینیوفیکچرنگ کی فیکٹریز کو کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ہفتے تک اٹلی میں مزید کاروباری شعبوں کو بھی کھول دیا جائے گا۔اسپین اور اٹلی کی طرح دیگر چند یورپی ممالک نے بھی لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے مزید کاروباری شعبوں کو کھول دیا۔آسٹریا میں بھی کھیلوں کی چیزیں فروخت کرنے والی دکانوں سمیت دیگر غیر ضروری چیزوں کی دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دے دی گئی۔آسٹریا میں سائیکل کی دکانوں سمیت دیگر کاروباری شعبوں کو بھی جزوی طور پر کھول دیا گیا جب کہ یورپی ملک جمہوریہ چیک اور ناروے میں بھی لاک ڈاؤن کو نرم کردیا گیا ہے۔اسپین اور اٹلی کی طرح امریکا کی ریاستوں نے بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود محدود نرمی کی ہے اور عندیہ دیا ہے کہ مئی کے آغاز تک لاک ڈاؤن کو مزید نرم کردیا جائے گا۔خیال رہے کہ کورونا وائرس سے متاثر دنیا کے 185 ممالک میں سے زیادہ تر ممالک میں جزوی لاک ڈاؤن گزشتہ ماہ مارچ کے آغاز سے نافذ ہے جب کہ کچھ ممالک میں انتہائی سخت لاک ڈاؤن نافذ ہے۔پاکستان میں بھی 22 مارچ سے جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہے جب کہ بھارت میں بھی 22 مارچ سے نافذ کیے جانے والے لاک ڈاؤن کو 14 اپریل کو مزید بڑھا کر تین مئی تک کردیا گیا۔عالمی ادارہ صحت نے بھی ممالک کو تجویز دی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کو نرم کرنے میں جلدی نہ کریں کیوں کہ اس بات کے ثبوت ملیں ہیں کہ کورونا وائرس مجمع میں تیزی سے پھیلتا ہے۔دنیا بھر میں دسمبر 2019 کے آغاز سے لے کر 14 اپریل کی سہ پہر تک کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 19 لاکھ 30 ہزار تک جا پہنچی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد ہو چکی تھی۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter