زندگی سمٹ کر رہ گئی ہے‎

ابو عفراء سراجی جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

6 اپریل, 2020
کورونا وائرس ایسی موذی وباء ہے جس نے ساٹھ ہزار سے زائد لوگوں موت کی آغوش میں سلا دیا ہے-ہر طرف خوف وہراس اور تشویش کا ماحول ہے- لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ اپنے اپنے گھروں میں محصور ہیں- زندگی بالکل سمٹ کر رہ گئی ہے- عوام سراسیمہ ہے، ایک جگہ بیٹھی بیٹھی تھک چکی ہے- اب اسے اللہ کا عذاب کہہ لیں یا آزمائش- لیکن حقیقت تو یہی ہے کہ اس نے معمولاتِ زندگی مفلوج کردی ہے، مکینوں کو ان کے مکانوں کے حصار میں رہنے پر مجبور کر دیا ہے-
ایک وقت تھا جب لوگ چین وسکون کی زندگی گزار رہے تھے- زندگی معمول کے مطابق چل رہی تھی- ہرطرف لوگوں کی چہل پہل تھی- اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں  اسٹوڈنٹس کے وجود سے آب تاب رہتی تھی- طلبہ اپنی اپنی کلاسوں میں بیٹھ کر علمی تشنگی بجھاتے تھے- ان کی حاضری لگتی تھی اور وہ اساتذہ کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کرتے تھے، اور براہ راست علمی مذاکرات ہوتے تھے،باہمی استفادہ اور افادہ کا خوبصورت سماں لگتا تھا-لیکن ایں وقت حالت بایں جا رسید کہ اس موذی وباء نے طلبہ اور اساتذہ کے مابین دوریاں پیدا کردی- طلبہ کا علمی خسارہ نہ ہو اس لیے وزارت تعلیم سعودی عرب نے آن لائن کلاسز شروع کرنے کا فرمان جاری کردیا- لیکن صحیح معنوں میں جو لطف اور لذت استاذ کے سامنے بالمشافہ بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے میں ملتی ہے وہ آن لائن میں کہاں- کورونا نے ایساقہر بپاکیا کہ کلاسز جانے پر، جامعہ کی چہار دیواری عبور کرنے پر، حتی کہ رات آٹھ بجے کے بعد روم سے باہر نکلنے پر اور حرم نبوی جانے پر پابندی عائد کروادی- آج حرم نبوی کے صحن میں قدم رکھے ایک ماہ سے زائد ہوگیے- جب موسم سازگار تھا تو ہم لوگ عمرہ کی غرض سے مکہ مکرمہ کا رخ کرلیا کرتے تھے، ایک دو دن وہاں گزار کر پھر مدینہ منورہ عود کرآتے تھے- کسی قسم کی بندش نہیں تھی، کسی طرح کا کوئی خوف نہیں تھا- جب بھی خواہش ہوتی مکہ مکرمہ کا قصد کرلیتے تھے اور زیارت کر آتے تھے- اب تو جامعہ کی لائبریری میں بھی قدم نہیں رکھ سکتے، جہاں ایک لاکھ پچپن ہزار سے زائد کتابیں اس کی زینت بنی ہوئی ہیں- کتابوں کے مطالعہ کا مزہ جو ورق گردانی میں ہے وہ آن لائن اور پی ڈی ایف فائل میں کہاں-بہرحال سردست روم میں رہنا ہی حکمت کا تقاضا ہے-سمٹی ہوئی زندگی پھر بحال ہوگی- إن شاء اللہ

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter