دہلی: تبلیغی جماعت کا مرکز بنا کورونا کا ہیڈکوارٹر؛44کو وایرس ؛ 10 کی موت ؛ نیپال کے 19 لوگ مشتبہ مریض

31 مارچ, 2020

نئی دہلی/ ایجنسیاں : حضرت نظام الدین بستی میں واقع تبلیغی جماعت کے بین الاقوامی ہیڈکوارٹر کو لے کر تنازعہ بڑھتانظرآرہا ہے- ایک جانب انتظامیہ یہ 1400ہزارسے زیادہ لوگوں کو اسپتال اور کورنٹائن کے لیے بھیج چکا ہے جبکہ اس پورے علاقے کو کورونا وائرس کے خطرے کے مدنظرپور ی طرح سے سیل کر دیا گیا ہے ڈرون سے نگرانی کی جارہی ہے۔دہلی حکومت کے وزیر صحت ستندر جین کی طرف سے 44 لوگوں کے کورونا مثبت ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے ہے لیکن اس سب کے بیچ مرکز تبلیغی جماعت کی طرف سے سے ایک لیٹر جاری کیا گیا ہے ۔

جس میں کہا گیا ہے کہ کہ 25 مارچ کو ہی انتظامیہ کو تبلیغی جماعت کے مرکز میں موجود افراد کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا اور ان لوگوں کو ملک سے نکالنے کے لیے کرفیو پاس کے لیے ایک لسٹ بھی دی گئی تھی جس میں بارہ گاڑیاں تھیں ۔لیکن اب تک اس میں کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ اس کے ساتھ ساتھ مرکز کے وکیل ایڈوکیٹ فضیل ایوبی کی طرف سے ایک پریس ریلیز بھی جاری کی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے تبلیغی جماعت مرکز کے لوگ لگاتار انتظامیہ کے کے ربط میں تھے اور ایس ڈی ایم سے لے کر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ تک سب کو معاملے کی جانکاری تھی اور انتظامیہ کے لوگ کئی بار مرکز کا دورہ کر چکے تھے ۔

نظام الدین میں مرکزکی عمارت میں قیام کرنے والے افراد میں 44 کورونا وائرس سے متاثر ہے۔ وہیں انتظامیہ کا کہناہے کہ مرکز کی عمارت میں ملکی اور غیر ملکی باشندے قیام کیے ہوئے تھے جو مرکز میں 15 سے 17مارچ تک منعقد ہونے والے اجتماع میں شرکت کے لئے پہنچے تھے۔یہاں نیچے یہ تفصیلات درج کی جاری ہے کہ نظام الدین مرکز میں کس ملک سے کتنے باشندوں نے قیام کیاتھا۔
نیپال ۔19
ملائیشیا ۔20
افغانستان- 1
میانمار- 33
الجیریا ۔1
جبوتی- 1
کرغستان۔ 28
انڈونیشیا- 72
تھائی لینڈ- 71
سری لنکا۔ 34
بنگلہ دیش ۔19
انگلینڈ- 3
سنگاپور- 1
فجی- 4
فرانس ۔1
کویت ۔2
یادر ہے کہ اوپر بیان کے لیے گئے کئی ممالک میں کورونا وائرس کی وباء پھیل چکی ہے ۔ اس لیے انتظامیہ کا کہناہے کہ نظام الدین مرکز میں قیام کرنے والے افراد بھی اب کورونا کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اس لیے ان کی طبی جانچ کی جارہی ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter