کورونا وائرس خوف کے درمیان مسلمانوں نے ہندو میت کو کندھا اور انتم سنسکار کر کے مودی اور یوگی کے منہ پر طمانچہ رسید کیا

بھارت کے بلند شہر میں انسانیت کی انوکھی مثال ،

29 مارچ, 2020

بلند شہر / ایجنسیاں

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے خوف کے درمیان اترپردیش کے بلند شہر میں انسانیت کی انوکھی مثال دیکھنے کو ملی ہے ۔ کسی کی موت ہوجانے پر جہاں لوگ کندھا دینے سے ڈر رہے ہیں؛ ہندو حضرات ایک ہندو کی میت کو کندھا دینے سے بھاگ گئے  تو وہیں مسلم سماج نے ایک ہندو کی ارتھی کو نہ صرف کندھا دیا بلکہ پورے مذہبی رسوم کے ساتھ س کا انتم سنسکار بھی کیا ۔ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ بلند شہر کے آنند وہا میں پیش آیا ہے ۔ یہاں پر روی شنکر نام کے ایک شخص کی موت ہوگئی ۔ اقتصادی طور پر کمزور روی شنکر کے دو بیٹے اور بیوی کے پاس آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے بھی وسائل نہیں تھے ، جس کے بعد وہیں رہنے والے سلم سماج کے لوگوں نے کنبہ کا ساتھ دیا ۔

مسلم سماج کے کچھ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ روی شنکر یہیں رہتے تھے ۔ ہم سبھی ایک کنبہ کے جیسے ہی ہیں ۔ اس میں اب ہندو اور مسلمان کی کوئی بات نہیں تھی ۔ اس کے ساتھ ہی جب روی شنکر کی انتم یاترا نکالی جارہی تھی تو مسلمان نوجوان نے رام نام ستیہ ہے بھی کہا ۔ شمشان میں بھی پورے مذہبی رسوم کے ساتھ ہی روی کا انتم سنسکار کیا گیا ۔ یہ دیکھ کر سبھی حیران تو تھے ہی ، ساتھ ہی اس بھائی چارہ کی تعریف کرتے بھی نہیں تھک رہے تھے ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter