کورونا وائرس کی ہلاکت خیزی کے چلتے لاک ڈاؤن کو سنجیدگی سے لیں؛ اور ضرورت مندوں کی مدد کریں: مولانا عبد المنان سلفی

27 مارچ, 2020

کرشنانگر /کئیر خبر

کورونا وائرس کی ہلاکت خیزی کے چلتے لاک ڈاؤن کے ضابطوں کو سنجیدگی سے لیں؛ اور غریبوں و  ضرورت مندوں کی  مصیبت کی اس گھڑی میں مدد کریں؛ یہ باتیں اور اپیل جامعہ سراج العلوم السلفیہ کے ریکٹر اور جامعہ کی جامع مسجد جھنڈا نگر  کے خطیب ؛ ناظم اعلیٰ ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر ماہنامہ السراج کے ایڈیٹر  مولانا عبد المنان سلفی نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ضروری ہدایات کےتحت عوام سے کہیں 

انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہویے کہا

”کورونا وائرس“ کی ہلاکت خیزی اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی، دنیا کے بیشتر ممالک کے ساتھ  ہندوستان اور نیپال  بھی اس کی زد میں ہے، ملک کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں اطباء اور ڈاکٹرز کے مشوروں کے مطابق ہر طرح کی تدابیر اختیار کررہی ہیں، بالخصوص 25/ مارچ سے اگلے تین ہفتوں تک پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرکے لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کا پابند کردیا گیا ہے، اس لئے میں تمام ہندوستانی و نیپالی شہریوں بالخصوص مسلمانوں سے چند گذارشات اس امید کے ساتھ کررہا ہوں  کہ وہ ان پر سنجیدگی سے عمل پیرا ہوکرکورونا وائرس کے خطرات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کریں گے۔
(۱) مصیبت کی اس گھڑی میں توبہ و استغفار،صدقہ و خیرات،تمام اعمال صالحہ بالخصوص نمازوں کے اہتمام کے ساتھ دعاؤں کا سہارا لیا جائے،اور یقین رکھا جائے کہ اللہ مصیبتوں کو لانے والا بھی ہے اور وہی انھیں ٹالنے والا بھی ہے۔صبح و شام کے اذکار کے ساتھ مندرجہ ذیل دعائیں تضرع اور عاجزی کے ساتھ بکثرت پڑھیں:
”اَللّٰہُمَّ اِنِّی اَعُوذُبِکَ مِنَ البَرَصِ وَ الجُنُونِ وَ الجُذَامِ وَ مِنْ سَیِّئیِ الاَسْقَامِ“ ”بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہِ شَیْءٌ فِیْ الاَرْضِ وَ لَا فِیْ السَّمَاءِ وَ ہُوَ السَّمِیْعُ العَلِیْمُ“(خصوصا فجر اور مغرب کی نمازوں کے بعد تین بار)”اَللّٰہُمَّ عَافِنِیْ فِیْ بَدَنِیْ، اَللّٰہُمَّ عَافِنِیْ فِیْ سَمْعِیْ،اَللّٰہُمَّ عَافِنِیْ فِیْ بَصَرِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ“ اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ جَہْدِ البَلَاءِ وَ دَرَکِ الشَّقَاءِ وَ سُوْءِ القَضَاءِ وَ شَمَاتَۃِ الاَعْدَاءِ“، ان کے ساتھ سورہئ اخلاص(قل ہو اللہ أحد) اور معوذتین (قل أعوذ برب الفلق اور قل أعوذ برب الناس) کا ورد کریں۔
(۲) مصیبت کی اس گھڑی میں غرباء اور ضرورت مندوں کی مدد کریں اور حسب توفیق انھیں ضرورت کی اشیاء فراہم کریں۔
(۳) اس وبائی بیماری سے بچنے کا سب سے کامیاب نسخہ دوسروں سے ملنے جلنے اور باہر نکلنے سے اجتناب ہے، اس لئے حکومت کی ہدایات کے مطابق اب اپنے گھروں کو لازم پکڑ لیا جائے اور ہنگامی حالات کے بغیر گھر سے قطعا نہ نکلا جائے۔
(۴)موجودہ ہنگامی حالات کے پیش نظر سعودی عرب،کویت اور بر صغیرکے معتبر علماء کے فتؤوں کے مطابق مساجدمیں با جماعت نماز کے بجائے لوگ نماز اپنے اپنے گھروں میں ادا کریں،زیادہ لوگ ہوں تو گھر ہی میں جماعت قائم کرلیں، ان شاء اللہ انھیں جماعت کا ثواب ملے گا، ان ہنگامی حالات میں جمعہ بھی موقوف رہے گا، اذان تو دی جائے گی، البتہ لوگ اپنے گھروں میں سنن و نوافل کے علاوہ ظہر کی نماز چار رکعت فرض ادا کریں،گھر کے افراد کی تعداد جو بھی ہو گھر میں جمعہ قائم کرنا درست نہیں ہے گھر میں جمعہ کے بدلے نماز ظہر ہی پڑھی جائے گی، واضح رہے کہ سنت کے مطابق اذانوں کے بعد موذن یہ بھی کہہ دیں کہ”صَلُّوا فِیْ بُیُوْتِکُمْ“ اس کے بعد اردو میں اس کی وضاحت کردیں کہ” لوگ اپنے اپنے گھروں میں نماز ادا کریں“۔
(۵) اسلام میں نظافت اور صفائی ستھرائی کی تعلیم دی گئی ہے اس لئے اپنے گھر اور آس پاس کی جگہوں کو صاف ستھرا رکھنے کی کوشش کریں، ہاتھ اور چہرہ کو بار بار صابن سے دھوتے رہیں، گرم پانی سے غسل کا اہتمام کریں اور صاف ستھرا لباس پہنیں۔
(۶)مرکزی اور ریاستی حکومتوں اور محکمہ  صحت کی ہدایات پر مکمل طور سے عمل کرکے ان کا پورا تعاون کریں اور انسانیت کو بچانے کی کوشش میں اپنا کردار نبھائیں۔
اللہ تعالیٰ اس مہلک وبائی وائرس سے دنیا کے سارے انسانوں کی حفاظت فرمائے اور ملک عزیز کو اس کی آفات سے محفوظ رکھے، آمین۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter