بھارت کے بڑھنی سے ہندو یوا واہنی کا جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر پر پتھراؤ ؛ ایک زخمی ؛ حالات کشیدہ

یوگی آدتیہ ناتھ کے غنڈے سرحدی علاقوں کا ماحول خراب کرنے پر آمادہ

6 مارچ, 2020

کرشنا نگر / کئیر خبر/6 مارچ ٢٠٢٠ 

موصولہ اطلاعات کے مطابق آج شام  آٹھ بجے ہندو یوا واہنی کے غنڈوں نے ایک بار پھر بڑھنی اور کرشنانگر کے ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کی جب عشا کی نماز کے لئے لوگ جامعہ سراج العلوم جھنڈانگرکی مسجد کا رخ کر رہے تھے کہ اسی وقت نو مینس لینڈ کے پار بڑھنی سے پتھراو شروع کر دیا گیا – جامعہ کے گیٹ سے متصل ڈاکٹر سعید احمد اثری کی کلینک پر کئی پتھر آ ٹکراے –  گیٹ کے قریب کھڑے احسن سعید کو ایک پتھر لگا جس سے وہ زخمی ہوگئے ہیں ایک موٹر سائکل کو پتھراؤ میں نقصان پہنچا ہے

نیپالی پولیس نے موقع پر پہنچ کر واقعہ کی جانچ شروع کر دی ہے اور پتھروں کو اکٹھا کر کے محفوظ بھی کر لیا ہے–

وہاں کے آس پاس دکانداروں کا کہنا تھا کہ بڑھنی کے گویل میڈیکل اسٹور اور دیانند اسکول کے اس پاس کی چھتوں سے خشت باری کی گئی ہے – اس سے قبل بھی کئی بار عشا کی نماز کے وقت بڑھنی سے پتھر پھینکے گئے لیکن اس بار شر پسندوں نے حد پار کر دی- 

سماجی تنظیموں نے اس واقعہ کی سخت مذمّت کی ہے اور کرشنانگر کے  انسپکٹر سے مطالبہ کیا ہے کہ بڑھنی پولیس کی مدد لیکر شرپسندوں کو فوری گرفتار کر قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ سرحدی قصبہ میں ہندو مسلم بھائی چارہ کو کسی کی نظر بد نا لگ سکے –

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter