جے این یو تشدد: ہندو رکشا دل نے لی ذمہ داری/ نالایق پولیس نے حملے میں زخمی جے این یو ایس یو صدر آئیشی گھوش سمیت 19 طلبہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی

7 جنوری, 2020

نئی دہلی / ایجنسی
جواہر لال نہرو یونیورسیٹی میں ہوئے تشدد کے معاملہ میں طلبہ یونین کی صدر آئیشی گھوش سمیت 19 طلبہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اتوار رات کو کچھ نقاب پوش بدمعاشوں نے جے این یو کیمپس میں گھس کر طلبہ اور اساتذہ کی لوہے کی راڈ۔ ڈنڈے سے پٹائی کی تھی۔ اس میں کل 34 طلبہ و طالبات زخمی ہو گئے تھے جن میں آئیشی گھوش بھی شامل تھیں۔ مارپیٹ میں آئیشی کے سر پر کافی گہری چوٹیں آئیں جس کے بعد انہیں ایمس کے ٹراما سینٹر میں بھرتی کرنا پڑا تھا۔

سستی شہرت حاصل کرنے کا مقصد؟

تاہم ، یہ پنکی چودھری کے ذریعہ شہرت حاصل کرنے کی کوشش بھی ہوسکتی ہے۔ہم آپ کوبتائیں کہ پنکی چودھری اور ان کے کارکنوں نے دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال کے دفتر پرپتھراؤ بھی کیا۔ اس کے علاوہ وہ پہلے ہی ایسے معاملات میں جیل جاچکے ہیں
اتوار کی رات جے این یو کیمپس میں طلباء اور اساتذہ پر حملہ کیا گیا۔جس کی وجہہ سے28 افراد زخمی ہوئے اورتشدد پھیل گیا جب لاٹھیوں سے لیس کچھ نقاب پوش افراد نے طلباء اور اساتذہ پرحملہ کیا اور کیمپس میں املاک کو نقصان پہنچا۔ اس کے بعد انتظامیہ نے پولیس کو طلب کرلیاتھا۔ اس حملے میں کم سے کم 28 افراد زخمی ہوئے تھے جن میں جے این یو طلباء یونین کے صدر عیشی گھوش بھی شامل ہیں۔
نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق، جے این یو میں 4 جنوری کو جو مار پیٹ اور سرور روم توڑنے کی ایف آئی آر درج ہوئی ہے، اس میں جے این یو ایس یو صدر آئیشی گھوش اور ان کے 7-8 ساتھیوں کے نام شامل ہیں۔ یہ ایف آئی آر جے این یو انتظامیہ کی طرف سے 5 جنوری کو درج کرائی گئی تھی۔

ہندو رکشا دل نے لی ذمہ داری

دریں اثنا، طلبا پر ہوئے حملے کی ذمہ داری ’ہندو رَکشا دَل‘ نے لی ہے۔ اس ہندو تنظیم نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ جے این یو میں اتوار کو ہوئی مار پیٹ انہی کے کارکنان نے کی ہے۔ ہندو رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری نے اس سلسلے میں ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ طلبا کی پٹائی کرنے والے ان کے کارکنان تھے اور آگے بھی وہ جے این یو میں ملک مخالف سرگرمیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ پنکی چودھری نے کہا کہ اگر ملک مخالف سرگرمیاں اس یونیورسٹی میں آگے بھی دیکھنے کو ملیں تو ایک بار پھر اسی طرح کی کارروائی ہوگی۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter