لائبریری ٹوٹی، مگر حوصلہ سلامت؛ جامعہ ملیہ کے طلبا سخت سردی میں کتابوں کے ساتھ سڑک پر

30 دسمبر, 2019

نئی دہلی / ایجنسیاں

جامعہ ملیہ اسلامیہ لائبریری میں پولیس کی توڑ پھوڑ اورتشدد کے بعد طلبا کے مطالعے کے لئے کوئی جگہ نہیں بچی ہے۔ اس واقعے کے بعد طلبا کو مطالعے کے لئے احتجاجی مقام کو ہی ڈھونڈنا پڑا –
جامعہ میں اس واقعے کے بعد سے یونیورسٹی نے لائبریری بند کردی ہے۔ ایک ہی وقت میں ، اوکھلا کے رہائشی یونیورسٹی کے باہر مولانا محمد علی جوہر مارگ پر طلباء کے ساتھ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاھرہ اور دھرنا دے رہے ہیں۔ وہاں موجود یونیورسٹی کی ایک طالب علم ستیہ نے بتایا کہ جامعہ کی لائبریری ایسے وقت میں بند کردی گئی ہے جب ہمارے امتحان قریب ہیں۔

اسی دوران ایک اور طالب علم ساحل احمد نے پولیس کی جانب اشارہ کرتے ہویے بتایا کہ یہ لوگ تعلیم حاصل کرنے والوں کے خلاف ہیں۔ ہماری لائبریری ختم کردی گئی اور طلباء کو زدوکوب کیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم تعلیم کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، لہذا ہم اس کڑاکے کی سردی میں کتابوں کے ساتھ بیٹھ کر یہاں مطالعہ کررہے ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter