تفسیر احسن البیان کے نیپالی مترجم پروفیسر محمد ہارون انصاری نے داعی اجل کو لبیک کہا / روپندیہی میں سیکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک

11 نومبر, 2019

کٹھمنڈو / کئیر خبر
معروف محقق مترجم مدرس پروفیسر محمدھارون انصاری نے طویل علالت کے بعد کل شام ٦ بجے کٹھمنڈو کے؛ کے ایم سی ہاسپٹل میں انتقال کرگیے، نعش روپندیہی لے جائی گئی اور اماری میں سیکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دئے گئے- آپ ایک کہنہ مشق مربی کے ساتھ ایک اچھے مترجم بھی تھے، درس وتدریس سے سبکدوشی کے بعد آپ نے کئی اسلامی کتب کا نیپالی زبان میں ترجمہ کیا جو ہرخواص وعام میں مقبول ہوا۔
آپ کا آبائی گاؤں یوسف پور سدھارتھ نگر تھا لیکن سسرال میں سکونت پذیر ہوگئے تھے جو روپندیہی کے پڑریاسے متصل اماری تھا پھر آپ دارالحکومت کاٹھمانڈو کے تھان کوٹ میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔
آپ کا تعلق علمی گھرانے سے تھا آپ مولانا عبد المجید رحمہ اللہ کے لڑکے اور شیخ الحدیث مولانا محمد یونس اثری رحمہ اللہ (سابق استاذ حدیث جامعہ ریاض العلوم دہلی و جامعہ دار الہدی یوسف پور) کے چھوٹے بھائی تھے، خود بھی عربی درجات میں چوتھی جماعت تک پڑھنے کے بعد عصری تعلیم حاصل کی، نیپال کے ضلع روپندیہی کے موضع اماری میں موصوف کی سسرال ہے، موصوف مولانا عبد المبین صاحب کے بہنوئی ہیں۔
موصوف نہایت خوش اخلاق، نیک سیرت، سادگی پسند انسان تھے، زندگی بھر تعلیم و تعلم سے جڑے رہے اور قلم و قرطاس سے بھی اپنا رشتہ استوار رکھا، اور آپ نے کاٹھمانڈو سے انگریزی زبان میں ایک ماہنامہ مجلہ جاری کیا تھا، اِس کے علاوہ متعدد دینی کتابوں کا نیپالی زبان میں ترجمہ بھی کیا جن میں سب سے اہم مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ کی شہرہ آفاق تفسیر ” احسن البیان” اور "دلیل الطالبین شرح ریاض الصالحین ” (مجلدین، غیر مطبوعہ)، دکتور هاشم الأهدل کی کتاب "شخصی تربیت” ڈاکٹر ذاکر نائیک کی کتاب ” غیر مسلموں کے اعتراضات اور ان کے جواب” قابل ذکر ہیں۔
کئیر فاؤنڈیشن مترجم قرآن پروفیسر محمد ہارون انصاری کی رحلت کو خسارہ سے تعبیر کرتا ہے اور پسماندگان کے غم میں برابر کا شریک ہوتے ہویے ان کے بلندی درجات کے لئے دعاء گو ہے-

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter