ایودھیا فیصلہ : مسلمانوں کو پانچ ایکڑ زمین کا آفر مسترد کردینا چاہئے : اسد الدین اویسی

10 نومبر, 2019

ایودھیا تنازع میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ایم آئی ایم کے سربراہ اور ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو پانچ ایکڑ زمین کا آفر مسترد کردینا چاہئے ۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے آج فیصلہ سناتے ہوئے متنازع زمین کو رام للا وراجمان کو دیدیا جبکہ سنی وقف بورڈ کو متبادل پانچ ایکڑ زمین دینے کی ہدایت دی ۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا  کہ ہندوستان کی عدلیہ پر ہمیں اٹوٹ بھروسہ  ہے، لیکن مسلمان اپنے قانونی حق کیلئے لڑ رہے تھے ۔ میری سمجھ سے ہمیں پانچ ایکڑ زمین کا آفر مسترد کردنا چاہئے ۔

اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ مسلمان غریب ہیں ، لیکن مسجد بنانے کیلئے ہم پیسہ اکٹھا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پانچ ایکڑ زمین کے آفر کو مسترد کردینا چاہئے ۔ اویسی نے کہا کہ کانگریس نے اپنا اصلی رنگ دکھادیا ہے ۔ کانگریس پارٹی کے دھوکہ بازوں کیلئے تو 1949 میں مورتیاں نہیں رکھی گئی ہوں گی ۔ اگر راجیو گاندھی کے ذریعہ تالے نہیں کھولے جاتے ، تو مسجد اب بھی ہوتی ۔ نرسمہا راو نے اپنے فرائض کو ادا کیا ہوتا تو اب بھی مسجد ہوتی ۔

غور طلب ہے کہ ایودھیا معاملہ کا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ متنازع زمین رام للا وراجمان کو دی جائے ۔ سی جے آئی رنجن گوگوئی نے کہا کہ مندر کی تعمیر کیلئے ٹرسٹ بنایا جائے اور ساتھ ہی ساتھ مرکزی حکومت تین ماہ میں اس کی اسکیم بنائے ۔ علاوہ ازیں مسلمانوں کو ایودھیا میں پانچ ایکڑ زمین دی جائے ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter