غیر ملکیوں کیلئے منفرد اقامہ ، شرائط کیا ہیں ؟

9 مئی, 2019
سعودی مجلس شوریٰ نے غیر ملکیوں کیلئے منفرد اقامہ ’’اقامہ ممیزہ‘‘ قانون کی منظوری دے دی ہے۔ اس قانون کی بدولت غیر ملکیوں کو سعودی عرب میں متعدد مراعات اور حقوق حاصل ہوں گے جبکہ ان پر کئی ذمہ داریاں بھی عائد ہوں گی۔
شوریٰ کا اجلاس بدھ کو صدر ڈاکٹر عبداللہ آل الشیخ کی زیر صدارت ہوا۔ منفرد اقامہ قانون کا مسودہ سعودی کابینہ نے شوریٰ کو بھیجا تھا ۔76ارکان نے مسودہ قانون کے حق میں اور 55نے مخالفت میں ووٹ دیا ۔ بیشتر ارکان نے اسے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں قرار دے کے اس کے حق میں ووٹ دیا۔
منفرد اقامے کے حق میں ووٹ ڈالنے والوں کی سوچ یہ ہے کہ اس کی بدولت مملکت میں سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کا رواج ختم ہو گا۔ سعودی معیشت کو فروغ حاصل ہو گا اور تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی ۔

اقامہ ممیزہ کیا ہے؟

اقامہ ممیزہ (منفرد اقامہ ) دو طرح کا ہو گا۔ ایک اقامہ ایک برس کے لیے جاری ہو گا اور قابل تجدید ہو گا ۔دوسرا اقامہ غیر معینہ مدت کے لیے جاری کیا جائے گا ۔
منفرد اقامہ حاصل کرنے کیلئے متعدد شرائط مقرر کی گئی ہیں۔ پہلی شرط یہ ہے کہ امیدوار کے پاس دائمی اقامہ(اس سے مراد 5سالہ اقامہ) ہو۔دوسری شرط امیدوار کی عمر کم سے کم 21برس ہو ۔
تیسری شرط یہ ہے کہ امیدوار کا ریکارڈ جرائم سے پاک ہو ۔ چوتھی شرط یہ ہے کہ وہ متعینہ رقم کا مالک ہو۔ پانچویں شرط یہ ہے کہ موثر پاسپورٹ ہو۔ چھٹی شرط یہ ہے کہ اس کے پاس متعدی امراض سے پاک ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی موجود ہو ۔

حقوق اور مراعات

منفرد اقامے رکھنے والوں کو کئی حقوق اور مراعات حاصل ہوں گی ۔وہ اپنے ہمراہ مملکت میں اپنے اہل خانہ کو رکھ سکیں گے جبکہ رشتے داروں کو بھی وزٹ ویزے پر بلا سکیں گے ۔ رہائش ، تجارت اور صنعت کیلئے جائیداد خرید سکیں گے ۔ نجی ٹرانسپورٹ حاصل کر سکیں گے ۔ نجی اداروں میں ملازمت بھی کر سکیں گے ۔ایک نجی ادارے سے دوسرے نجی ادارے میں منتقل ہو سکیں گے ۔
یہ مراعات منفرد اقامہ رکھنے والوں کے اہل خانہ کو بھی حاصل ہوں گی، البتہ منفرد اقامہ رکھنے والے ایسے کسی پیشے سے منسلک نہیں ہو سکتے جو سعودیوں کیلئے مخصوص ہیں ۔ اس کے علاوہ غیر ملکیوں پر مقرر فیس سے بھی انہیں استثنیٰ حاصل نہیں ہو گا ۔
 منفرد اقامہ رکھنے والے کو سعودی عرب سے آنے جانے کی سہولت حاصل ہو گی ۔ انہیں اس کیلئے خصوصی اجازت حاصل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔

مملکت میں کاروبار کا حق

منفرد اقامہ رکھنے والے سعودی ہوائی اڈوں ، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں سے آتے جاتے وقت سعودیوں کیلئے مخصوص امیگریشن کائونٹر استعمال کر سکیں گے ۔ انہیں غیر ملکی سرمایہ کاری قانون کے مطابق مملکت میں کاروبار کا بھی حق حاصل ہو گا ۔
 مجلس شوریٰ کے پاس کردہ قانون کے مسودے کی حتمی منظوری سعودی کابینہ دے گی ۔ کابینہ سے منظوری کے بعد یہ قانون سرکاری گزٹ ام القریٰ میں شائع ہو گا ۔ اس کے بعد ہی قانون موثر ہوگا ۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وژن 2030ء جاری کرتے وقت منفرد اقامے کا تذکرہ کیا تھا ۔انہوں نے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ گرین گارڈ جیسا ہو گا، گرین کارڈ نہیں ہو گا۔ اس کا مطلب سعودی شہریت کا حصول نہیں ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter