پردھان منتری کا نعرہ ” میں چوکیدار ہوں “ اپوزیشن کا سلوگن چورہو چور ہو ، پردھان منتری کی جارحانہ انتخابی مہم شروع

18 مارچ, 2019

 بھارت میں آئندہ ماہ 11 اپریل سے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے انتخابات شروع ہونے جا رہے ہیں اور اس حوالے سے ابھی سے ہی بھارتی سیاسی جماعتوں نے اپنی مہم شروع کردی۔ جہاں کانگریس سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں نے جلسوں کے انعقاد میں اضافہ کردیا ہے، وہیں حکمران جماعت اور خود وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی انتخابی مہم شروع کردی ہے۔ دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیر اعظم نریندر نے اپنی انتخابی مہم قدرے جارحانہ انداز میں شروع کی ہے جس پر خود بھارت میں بھی دلچسپ تبصرے شروع ہوگئے ہیں۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے 15 مارچ کو ایک تقریب کے دوران اپنی جارحانہ انتخابی مہم کا آغاز کردیا، ساتھ ہی بی جے پی نے دعویٰ بھی کیا ہے کہ ان کی انتخابی مہم کے مقابلے حریف جماعت کانگریس کی مہم عوام میں مقبول نہیں۔ رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی نے منظم منصوبہ بندی کے تحت 2014 کے انتخابات کی طرح حالیہ انتخابات کے لیے بھی انتخابی مہم کے نئے نعرے بنائے جو قدرے جارحانہ سمجھے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جارحانہ مہم کا اغاز کرتے ہوئے انتخابی نعرے کے لیے ’میں بھی چوکیدار ہوں‘ کا نعرہ استعمال کیا۔ ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ٹوئیٹ کے ذریعے اس نئے نعرے کے حوالے سے لکھا کہ نہ صرف وہ بلکہ ہر بھارتی شخص ملک سے کرپشن، غربت کے خاتمے سے بچانے کے لیے چوکیدار کا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے اپنی ٹوئیٹ میں ’میں بھی چوکیدار‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے بھارت کا مقبول ٹرینڈ بن گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ٹوئیٹ اور جارحانہ مہم پر جہاں درجنوں بھارتی شخصیات اور عام افراد نے کمنٹس کیے، وہیں ان کے مقابلے میں انتخابی میدان میں اترنے والے کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے بھی ٹوئیٹ کی۔ راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ٹوئیٹ پر بڑا تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم کی قریبی ساتھیوں کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ آج وہ خود کو چوکیدار قرار دے کر کیا اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ وہ قصور وار ہیں؟۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ’میں بھی چوکیدار‘ مہم کا آغاز کیے جانے کے بعد ٹوئٹر پر کئی صارفین نے اپنا نام تبدیل کرتے ہوئے اس میں ’چوکیدار‘ کا اضافہ بھی کیا اور بھارتی وزیر اعظم کو سپورٹ کیا۔ جہاں کئی لوگوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سپورٹ کیا، وہیں درجنوں افراد نے اس مہم کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا اور بھارت میں جاری بدعنوانی،  مافیا، لاقانونیت اور غربت کی طرف توجہ مبذول کروائی۔ خاتون صحافی، کالم نگار اور پبک اسپیکر پریانکا چترویدی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور انكے قریبی ساتھیوں کی تصاویر ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’بی جے پی کے چوکیدار ہی چور ہیں‘۔ انڈین نیشنل کانگریس کے نام سے بنے ٹوئٹر سے وزیر اعظم نریندر مودی کے ’میں بھی چوکیدار ہوں‘ کے جواب میں ٹوئیٹ کیا گیا کہ ’چوکیدار چور ہے‘۔ اگرچہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ٹوئیٹ اور اب تک کے بیانات میں کسی کشیدگی کا ذکر نہیں کیا، تاہم ان کے اس نعرے کو جارحانہ سمجھا جا رہا ہے خیال رہے کہ بھارت میں انتخابی مرحلے کا اغاز 11 اپریل سے ہوگا جو 19 مئی تک جاری رہے گا اور ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔انتخابات 7 مراحل میں 6 ہفتوں تک جاری رہیں گے اور جون کے پہلے ہفتے میں نئی حکومت کا قیام ہوگا۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter