سعودیہ میں سگنل توڑنے پر خاتون ڈرائیور کو بھی جیل جانا ہو گا

8 مارچ, 2019

ریاض(۔8مارچ 2019ء ) گزشتہ سال 24 جُون 2019ء کو سعودیمملکت میں خواتین کی ڈرائیونگ پر عائد چالیس سالہ پابندی کا خاتمہ کر دیا گیا۔ جس کے بعد بڑی گنتی میں خواتین ڈرائیونگ کرتی نظر آتی ہیں۔ مگر کئی سالوں کی پابندی کے باعث خواتین ڈرائیورز میں ابھی تک وہ اعتماد جنم نہیں لے سکا، جو مرد حضرات میں پایا جاتا ہے۔ ایک سعودی اخبار کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مملکت بھر میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران خواتین ڈرائیورز کی جانب سے اب تک 701 ٹریفک حادثات کیے گئے ہیں۔ان میں سے بیشتر خواتین کے مقدمات ٹریفک عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ ٹریفکڈیپارٹمنٹ کے قانونی مشیر عاصم العلاء کے مطابق 1440ھ میں مملکت بھر میں لیبر کورٹس میں8772ٹریفک تنازعات کی سماعت ہوئی۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران ٹریفک مقدمات میں سے 8 فیصد خواتین ڈرائیورز سے متعلق ہیں۔

خواتین کی جانب سے ٹریفک حادثات کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بہت سی خواتین ابھی تک ٹھیک طرح سے گاڑی نہیں چلا پاتیں۔

کئی خواتین ڈرائیونگ اسکولوں میں رش کی وجہ سے ابھی تک لائسنس حاصل نہیں کر پائیں۔ خواتین ڈرائیورز کو زیادہ تر حادثات پچھلی جانب سے ٹکر، کھمبے، دیوار یا فٹ پاتھ سے ٹکرانے کی صورت میں پیش آ رہے ہیں۔ عاصم العلاء نے مزید بتایا کہ اگر کوئی خاتون ڈرائیور سگنل توڑتی ہے تو اسے بھی اس خلاف ورزی پر مرد ڈرائیورز کی طرح تین دِن حوالات میں گزارنا ہوں گے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter