حافظ عبد الحکیم فیضی نے داعئ اجل کو لبیک کہا، علمی ودینی حلقوں میں غم کی لہر، نماز جنازہ کل ۱۲؍ ستمبر صبح ۹؍ بجے

11 ستمبر, 2018

کرشنانگر ۱۱؍ ستمبر ۔ کیئر خبر
آج نیپالی وقت کے مطابق تقریبا ۱۲؍ بجے ہند ونیپال کے معروف عالم دین و حافظ مولانا عبد الحکیم فیضی  طویل علالت کے بعد جھنڈانگر میں انتقال کر گئے ، انتقال کی خبر پھیلتے ہی دینی وعلمی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی، جامعہ سلفیہ بنارس میں کئی نسلوں کی تربیت وتدریس کا فریضہ انجام دیا ، دنیا بھر میں پھیلے سیکڑوں حفاظ شاگردان ان کی رحلت سے ملول ہیں۔ 
بلند اخلاق کریمہ کے مالک مولانا عبد الحکیم فیضی ایک داعی بھی تھے ، کتاب وسنت کی ترویج واشاعت ان کا مشن رہا ، جامعہ سراج العلوم کے شیح الجامعہ مولانا خورشید سلفی اور ریکئر مولانا عبد المنان سلفی نے حافظ صاحب کی وفات کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔
مرکز التوحید کے صدر مولانا عبد العظیم مدنی ، جامعہ سلفیہ بنارس کے مولانا محمد یونس مدنی، مولانا محمد مستقیم سلفی نے حافظ صاحب کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔
کیئر فاؤنڈیشن کے صدر عبد المبین ثاقب جنرل سکریٹری مولانا عبد الصبور ندوی اور خازن انور علی شاہ نے انکی رحلت کو ملت کا عظیم خسارہ بتلایا ، ڈاکٹر عبد الغنی قوفی نے اپنے استاذ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا: دور تلک ان کے جیسا کوئی نظر نہیں آتا، ان کے انتقال سے گہرا صدمہ پہنچا ہے ۔ 
مولانا عبد النور سراجی کے مطابق کل ۱۲؍ ستمبر کو صبح ۹؍ بجے جھنڈانگر میں نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter