روس: اسرائیل نے لبنانی حدود سے شامی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا

9 اپریل, 2018

روس کے ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی فوج نے اسرائیل پر لبنان کی فضائی حدود سے شامی فوجی فضائی اڈے کو میزائل حملے سے نشانہ بنانے کا الزام لگایا ہے۔

پیر کو دمشق نے بھی اسرائیل پر یہی الزام عائد کیا تھا۔

خبررساں اداروں نے روسی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا کہ ’اسرائیلی فوج کے دو ایف 15 طیاروں نے ماسکو کے مقامی وقت کے مطابق صبح تین بج کر 25 اور تین بج کر 53 منٹ (0025 جی ایم ٹی اور 0053 جی ایم ٹی) پر لبنانی علاقے سے شامی سرحد میں داخل ہوئے بغیر ریموٹ کنٹرول کی مدد سے آٹھ میزائلوں سے حملہ کیا۔‘

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ان میں سے پانچ میزائلوں کو شامی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا لیکن بقیہ تین’فضائی اڈے کے مغربی حصوں‘ میں گرے۔

غیر سرکاری تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق ٹی فور فضائی اڈے پر اس حملے میں ایرانیوں سمیت کم از کم 14 جنگجو ہلاک ہوئے۔

تنظیم کے مطابق روس اور ایران کی حمایت یافتہ سرکاری افواج سمیت لبنانی ملیشیا حزب اللہ بھی اس اڈے پر موجود تھی۔

روسی وزارت دفاع کے مطابق شام میں موجود کوئی بھی روسی اس حملے میں زخمی نہیں ہوا ہے۔

خیال رہے کہ ماضی میں بھی اسرائیل شامی فوج کو نشانہ بنا چکی ہے تاہم اسرائیل کی فوج کی ترجمان نے حالیہ واقعے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

اس سے قبل شام نے کہا تھا کہ ایک فوجی ہوائی اڈے پر ممکنہ امریکی میزائل حملے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

تاہم امریکہ نے شام کے خلاف کسی بھی قسم کے فضائی حملے کی تردید کی ہے۔

شام کی سرکاری میڈیا کے مطابق شام میں ایک فوجی ہوائی اڈے کو میزائل حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے جس میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق شام کا فضائی دفاعی نظام ایکٹیویٹ ہو گیا تھا۔

شامی ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ پیر کو صبح کے وقت حمس شہر میں ٹی 4 ایئر بیس کے قریب دھماکوں کی آواز سنی گئی۔

خبر رساں ادارے ثنا کے مطابق ‘تیفور ایئر پورٹ کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔’ ان اطلاعات کی آزاد ذارئع سے تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔

دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شامی فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام کی مدد سے فوجی اڈے کی جانے مارے جانے والے آٹھ میزائلوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

ٹی 4 ایئر بیس کے بارے میں دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہاں بڑی تعداد میں روسی فوجیں تعینات ہیں اور یہیں سے باغیوں کے زیرقبضہ علاقوں پر بمباری کرنے کے لیے مسلسل لڑاکا طیارے پرواز بھرتے ہیں۔

یہ خبریں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب شام کے شہر دوما میں مبینہ طور پر زہریلی گیس کے حملے میں کم از کم 70 افراد کی ہلاکت پر عالمی برادری کو تشویش لاحق ہے۔

مبینہ طور پر زہریلی گیس کے حملے کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘اس حملے کی بھاری قیمت ادا کرنی ہو گی’۔

BBC URDU

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter