جامعۃ المحسنات بھوکراہا میں گیارہواں سالانہ تعلیمی، ثقافتی وانعامی مقابلہ کا انعقاد

12 اپریل, 2018

(كئير خبر)  بھوکراہا

1تا4 رجب 1439 ھ مطابق 18 تا 21 مارچ 2018 جامعۃ المحسنات بھوکراہا ضلع سنسری میں سالانہ پروگرام ہوا۔ یہ جامعہ 2002 سے قائم ہے جس کی تاسیس ملک کی مشہور تعلیمی سوسائٹی الحراء ایجوکیشنل سوسائٹی نیپال کی رہ نمائی میں ہوئی ہے۔ اس وقت الحمدللہ فضلیت تک تعلیم ہورہی ہے۔ دارالاقامہ کا بھی نظم ہے جس میں 120 طالبات مقیم ہیں۔ طالبات کی تعلیمی وثقافتی معیار کو بلند کرنے اور ہمہ جہت معلومات میں اضافہ نیز سماجی رہ نمائی کے لیے ہرسال سالانہ انجمن کیا جاتاہے۔ الحمدللہ اس سال بھی گیارہواں سالانہ انجمن کے انعقاد میں ذمہ داران جامعہ کو کامیابی ملی۔
الحمدللہ فیصلہ کے مطابق یکم رجب بروز اتواردس بجے افتتاحی مجلس ہوئی جس میں مقامی حضرات وخواتین کے علاوہ دیگر مدارس واسکولز کے ذمہ داران، سرکاری اہل کاراور ذمہ داران الحراء نے شرکت کی۔ بعد نماز ظہر 2:30 پر پہلا مقابلہ قرأت کا شروع ہوا۔ جس میں 23 طالبات نے حصہ لیا۔ اس طرح ظہر کی نماز کے بعدشروع ہوا اور رات دس بجے تک جاری رہا۔ یہ مقابلہ روزانہ صبح آٹھ بجے شروع کیا جاتا اورصرف کھانا اورنمازوں کے لئے وقفہ کیا جاتا۔ اور رات دس بجے تک جاری رہتا، الحمدللہ بچیوں نے خوب جم کرحصہ لیا اور گاؤں کے حضرات وخواتین نے بھی بڑی تعداد میں شریک ہوکر طالبات کی حوصلہ افزائی کی۔
اس پروگرام میں قرات مقابلہ، ادروتقاریر، عربی تقاریر، نیپالی تقاریر، انگلش تقاریر ، مقابلہ نظم خوانی، مقابلہ بیت بازی کے علاوہ، نظم، ترانے، ایکشن ترانے، تمثیلچے اور مکالمے پیش کئے گئے۔ ساتھ ہی دست کاری کی بھی نمائش کا خصوصئ اہتمام کیا گیا۔ ان مختلف مقابلہ جات میں کل 299 طالبات نے حصہ لیا، بعض نے ایک ساتھ کئی مقابلہ میں بھی حصہ لیا۔معیارتعلیم کو سامنے رکھتے ہوئے طالبات کو تین گروپ میں تقسیم کیا گیا تھا۔ہرگروپ میں متعدد مقابلے ہوئے اور ہر مقابلہ میں پہلی ، دوسری اور تیسری پوزیشن لانے والی طالبات کو خصوصی انعامات کتب کی شکل میں دی گئیں اور اس کے علاوہ باقی تمام طالبات کو بھی تشجیعی انعامات سے نوازا گیا۔۔ سرپرست حضرات، گاؤں کے حضرات وخواتین ، دورسے آنے والے مہمانوں نے اس موقع سے طالبات کی حوصلہ افزائی کے لئے نقد انعامات بھی دیئے۔ پورے پروگرام میں نظامت کی ذمہ داری سلطانہ تبسم اور قیصر جہاںفلاحی نے انجام دیا جب کہ حکم حضرات کے نمبرات کو سامنے رکھ کر نتائج کی فائنل تیاری کاکام مجیدہ بیگم فلاحی نے انجام دیااور اسی طرح سارے پروگرام کی نگرانی اور دیکھ ریکھ ہیڈ معلمہ رخسانہ پروین فلاحی نے انجام دیا۔
الحمدللہ یہ چارروزہ پروگرام بہت ہی حسن وخوبی کے ساتھ انجام پایا، معلمات کی ذمہ داریاں تقسیم کردی گئی تھیں اور طالبات کو بتادیا گیا تھا اور سب نے مل کر انظام کو سنبھالا۔ ان مقابلہ جات میں حکم کے لئے مخلتف علمائے کرام کو دعوت تھی ۔ طیب راہی اصلاحی، مختارعالم فلاحی، اشفاق عالم فلاحی، فیروز عالم جامعی، مختار عالم سراجی، مشتاق احمد مظاہری، فردوس احمد ندوی، محمدہاشم ندوی، محمدہارث فلاحی،محمد عمر فلاحی، محمد مستقیم ندوی، ابرار عالم ندوی، بدرالدین ندوی، سراج احمد فلاحی، اور ماسٹر حضرات میں سے نیرالزماں، ماسٹر نسیم صاحب، ماسٹر شبیر صاحب، محترمہ آفرین اسلام وغیرہ نے اپنی خدمات انجام دیں
اس اہم پروگرام میں جامعہ کی دعوت پر کئی اہم شخصیات وذمہ داران بھی تشریف لائے۔ مولانا غلام رسول فلاحی، محمد حسن حبیب فلاحی، تفضل حسین ندوی، سراج احمد برکت اللہ فلاحی، امیر احسن فلاحی، عبداللہ ندوی، ڈاکٹر خالد دھران، ڈاکٹر اقبال براٹ نگر کی حاضری سے اجلاس کی رونق بڑھ گئی۔ آخری دن مغرب کی نماز کے بعد غلام رسول فلاحی ، امیر احسن فلاحی اور ڈاکٹر خالد حسین نے اپنے تاثرات بھی رکھے اور عوام کو مختصر خطاب کیا۔ ہیڈ معلمہ نے جامعہ کا تعارف پیش کیا ، نائب ناظم مزمل الحق فلاحی نے عوام الناس کا شکریہ ادا کیا اور مولانا فرید عالم اصلاحی کی دعا پر مجلس ختم ہوئی۔ناظم جامعہ مولانا محمدادریس جمیل فلاحی نے پورے اجلاس کی رہ نمائی وسرپرستی کی اور باہر سے آنے والے مہمانوں کا خاص خیال رکھا۔ (رپورٹ : سنجیدہ حمیدی معلمہ جامعۃ المحسنات)

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter