پہلے متعدد ناکے توڑے پھر پولیس افسر کا ہاتھ کاٹ دیا

12 اپریل, 2020

لاک ڈاؤن کا مقصد یہ ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے اور گھروں کے اندر رہنا سب کے فائدے میں ہے، لیکن کچھ لوگ اسے بوجھ سمجھ کر اس کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور پھر سزا بھی پاتے ہیں۔انڈین پنجاب میں لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کروانے والے پولیس اہلکاروں پر شہریوں کے ایک گروپ نے حملہ کر کے ایک پولیس افسر کا ہاتھ کاٹ دیا ہے، جبکہ دو کو زخمی کیا ہے۔ پنجاب کے ضلع پٹیالہ کی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ سبزی منڈی کو لاک ڈاؤن کیے جانے کے حوالے طے کیے گئے ضوابط پر عمل درآمد کروا رہے تھے کہ ایک گروہ نے ان پر حملہ کر ديا پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہرجیت سنگھ کا ہاتھ کاٹ دیا جس کی بعد انہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا۔پنجاب کے پولیس چیف ڈنکر گپتا نے كها کہ حملہ آوروں نے کار پر جاتے ہوئے سبزی منڈی کی حدود میں کئی ناکوں کو توڑا اور جب پولیس نے ان سے کرفیو پاس مانگا تو انہوں نے پولیس پارٹی پر حملہ کر دیا۔ان کے مطابق اس کے بعد حملہ آور نیہنگ گرودوارہ صاحب میں داخل ہوگئے اور پولیس نے سپیشل پولیس آپریشن فورس کو طلب کر لیا اور انہیں ہتھیار پھینکنے کا کہا۔’دو گھنٹے کے بعد علاقے کے کچھ بااثر افراد ثالث کا کردار ادا کرتے ہوئے گرودوارے میں گئے اور مذاکرات کے بعد حملہ آوروں نے ہتھیار پھینک دیے۔ انڈین پنجاب میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 158 ہے اور 11افراد ہلاک ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)پولیس چیف کا کہنا تھا کہ ’ان کے پاس سے خنجر اور تلواریں برآمد ہوئیں اور اس کے علاوہ گیس سلنڈرز بھی ملے جنہیں وہ دھماکہ خیز مواد کے طور پر استعمال کر سکتے تھے۔ نو حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘انڈین پنجاب میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 158 ہے اور اس وبا سے اب تک 11افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ انڈیا میں مرنے والوں کی کُل تعداد 273 ہوچکی ہے اور آٹھ ہزار سے زائد مریض ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter