سعودی عرب میں کورونا کے کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ ہونے لگا

7 اپریل, 2020

ریاض(۔ 7 اپریل 2020 ء) سعودی مملکت میں آج سے ایک ماہ قبل بمشکل چار پانچ افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد روزانہ اکا دُکا مریض ہی سامنے آتے تھے۔ مجموعی طور پر صورتِ حال قابو میں تھی، مگر اب کورونا کی وبا مملکت میں بھی اپنی تباہ کاریاں دکھاتی نظر آ رہی ہیں۔ گزشتہ چند روز سے مملکت میں روزانہ سینکڑوں کے حساب سے مریض سامنے آ رہے ہیں۔سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ مملکت میں پچھلے چند گھنٹوں کے اندر کورونا کے مزید 82کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ پچھلے 24گھنٹوں میں 223 افراد میں کورونا کی تصدیق ہو چکی ہے۔ نئے مریضوں کے سامنے آنے کے بعد مملکت میں کورونا متاثرین کی مجموعی گنتی 2605 تک جا پہنچی ہے۔ سعودی عرب میں 31 مارچ کو 110، یکم اپریل کو 157، دو اپریل کو165 کیس سامنے آئے۔

تین اپریل کو 154، چار اپریل کو 140 اور پانچ اپریل کو 206 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔جبکہ 6 اپریل کو 138 مریضوں میں تصدیق ہوئی تھی۔ مملکت میں کورونا کے مزید چار مریض انتقال کر گئے ہیں، جس کے بعد اس موذی مرض سے مرنے والوں کی گنتی 38تک جا پہنچی ہے۔ جبکہ 551 افراد صحت یاب ہونے کے بعد گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔ واضح رہے کہ وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ سعودی مملکت کو کورونا پر قابو پانے میں بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے تو یہی لگتا ہے کہ مملکت میں آئندہ دِنوں میں بھی کورونا کے مریضوں کی گنتی میں اضافہ ہو گا۔ اگر یہی صورت حال برقراررہی تو اس موذی وبا پر قابو پانے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر العالی کا مزید کہنا تھا کہ جب تک لوگ وزارت صحت کے احکامات اور ہدایات پر سختی سے عمل نہیں کریں گے، وائرس پر قابو پانا مشکل ہی رہے گا۔صورت حال اتنی گھمبیر ہے کہ جس مریض میں بھی کورونا کی تصدیق ہوتی ہے، وہ پہلے سے ہی 30 سے 40 افراد کو متاثر کر چکا ہوتا ہے۔ ایک ایسا مریض بھی سامنے آیا ہے جس کی لاپرواہی کے باعث اس سے رابطے میں رہنے والے 70 افراد میں یہ مہلک وائرس منتقل ہوا ہے۔وزارت کی جانب سے ہر مریض کے رابطے میں آنے والے تمام افراد کا سراغ لگا کر ان کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔لازمی طور پر یہ ایک وقت طلب اور چیلنج سے بھرا فریضہ ہے۔سعودی مملکت میں کورونا کا پہلا مریض ایک ماہ قبل سامنے آیا تھا، جس کے بعد تعداد 2 ہزارسے زائد ہو چکی ہے۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث کوئی ٹھیک اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ یہ موذی بیماری کب سعودی مملکت سے مکمل طور پر رخصت ہو گی۔ کیونکہ جو بھی ممالک وبائی امراض سے متاثر ہوتے ہیں، انہیں ان کا مکمل صفایا کرنے میں کئی ماہ بلکہ بعض اوقات ایک سال سے زیادہ کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter