ترکی کے شامی کرد ملیشیا پر حملے جاری، اہم علاقے پر قبضے کا دعویٰ کردیا

13 اکتوبر, 2019

 ترکی کی جانب سے شامی کرد ملیشیا کے خلاف کارروائی چوتھے روز بھی جاری ہے اور ترک فوج نے سرحد کے قریب اہم شامی قصبے پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ترک وزارت دفاع کے مطابق شام میں کرد ملیشیا کے خلاف آپریشن بہارِ امن( پیس اسپرنگ) کامیابی سے جاری ہے اور اس کی فوج نے اہم سرحدی قصبے راس العین کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ادھر کردوں کی سربراہی میں لڑنے والے سیریئن ڈیموکریٹک فورس (ایس ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ ترک افواج کی کئی گھنٹوں سے جاری رہنے والی بھاری شیلنگ کے باعث ایک حکمت عملی کے تحت وہ پیچھے ہٹے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ رات ہونی والی جھڑپوں میں ایس ڈی ایف کے 20 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں جب کہ چار روز کے دوران یہ تعداد 74 ہوگئی ہے۔ اس سے قبل تک خبر رساں ادارے نے 300 سے زائد کرد جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔ ترک وزارت دفاع کی جانب سے لڑائی میں ایس ڈی ایف کے 400 سے زیادہ جنگجوؤں کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق چار روز کے دوران 28 عام شہری بھی ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 2 لاکھ کے قریب افراد محفوظ مقام پر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب شامی کرد باغیوں کے ترکی پر راکٹ حملے میں 10 ترک شہری ہلاک اور 35 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter