یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکا نے ایرانی تیل کی درآمدات پر دی گئی چھوٹ ختم کرنے کا اعلان کیا اور ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کیا کہ اگر وہ ایسا کریں گے تو انہیں امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایران نے امریکا کے اس اقدام کی مذمت کی اور اسے معاشی دہشت گردی قرار دیا اور ساتھ ہی ایران نے 2015 میں ہونے والے عالمی جوہری معاہدے کے اہم حصے سے دستبردار ہونے کا بھی اعلان کردیا جس سے امریکا گزشتہ برس یکطرفہ طور پر ہی پیچھے ہٹ چکا تھا۔دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تو امریکا نے سعودی عرب سمیت خلیج تعاون کونسل میں شامل ممالک سے خلیجی ملکوں کی سمندری حدود میں فوج تعینات کرنے کی اجازت بھی حاصل کرلی۔
آپ کی راۓ